صحیح مسلم ۔ جلد اول ۔ ایمان کا بیان ۔ حدیث 433

اللہ تعالیٰ کے فرمان ولقد راہ نزلہ اخری کے معنی اور کی نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو معراج کی رات اپنے رب کا دیدار ہوا کے بیان میں

راوی: ابوبکر بن ابی شیبہ , حفص بن غیاث , شیبانی , عبداللہ

حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِيَاثٍ عَنْ الشَّيْبَانِيِّ عَنْ زِرٍّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ مَا کَذَبَ الْفُؤَادُ مَا رَأَی قَالَ رَأَی جِبْرِيلَ عَلَيْهِ السَّلَام لَهُ سِتُّ مِائَةِ جَنَاحٍ

ابوبکر بن ابی شیبہ، حفص بن غیاث، شیبانی، حضرت عبداللہ فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کے فرمان مَا کَذَبَ الْفُؤَادُ مَا رَأَی میں دیکھنے سے مراد حضرت جبرائیل علیہ السلام کو دیکھنا ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت جبرائیل علیہ السلام کو دیکھا کہ ان کے چھ سو پر ہیں۔

Al-Shaibani narrated on the authority of Zirr who narrated it on this authority of Abdullah that the (words of Allah):" The heart belied not what he saw" (al Qur'an, Iiii. 11) imply that he saw Gabriel (peace be upon him) and he had six hundred wings.

یہ حدیث شیئر کریں