مشکوۃ شریف ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 949

نماز میں دعا کے وقت نگاہ آسمان کی طرف نہ اٹھانی چاہئے

راوی:

وَعَنْ اَبِیْ ھُرَےْرَۃَ صقَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم لَےَنْتَھِےَنَّ اَقْوَامٌ عَنْ دَفْعِھِمْ اَبْصَارَھُمْ عِنْدَ الدُّعَآءِ فِی الصَّلٰوۃِ اِلَی السَّمَآءِ اَوْ لَتُخْطَفُنَّ اَبْصَارُھُمْ ۔ (صحیح مسلم)

" اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ راوی ہیں کہ سرور کونین صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔ لوگ نماز میں دعا کے وقت اپنی نگاہوں کو آسمان کی طرف اٹھانے سے باز رہیں ورنہ ان کی نگاہیں اچک لی جائیں گی۔" (صحیح مسلم)

تشریح
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کو متنبہ کرنے کے لئے ازراہ زجر یہ فرمایا ہے کہ لوگوں کو چاہئے کہ وہ نماز میں دعا مانگنے کے وقت اپنی نگاہوں کو آسمان کی طرف نہ اٹھائیں ورنہ ان کی بینائی چھین لی جائے گی۔
اس سلسلے میں یہ مسئلہ ہے کہ یوں تو نماز میں مطلقاً اور خاص طور پر دعا کے وقت آسمان کی طرف نگاہ اٹھانی مکروہ ہے کیونکہ اس طرح اس بات کا وہم پیدا ہوتا ہے کہ نعوذ باللہ اللہ تعالیٰ کے لئے آسمان میں مکان متعین ہے کہ وہ صرف آسمان ہی پر موجود ہے حالانکہ وہ مکانیت سے پاک ہے وہ ہر وقت ہر جگہ موجود ہے۔
نماز کے علاوہ دوسرے مواقع پر آسمان کی طرف نگاہ اٹھانے کے بارے میں اختلاف ہے بعض علماء فرماتے ہیں کہ یہ بھی مکروہ ہے اور بعض حضرات کی رائے یہ ہے کہ جائز ہے مگر صحیح یہ ہے کہ نماز کے علاوہ دوسرے مواقع پر بھی دعا کے وقت نگاہ اوپر نہ اٹھانی چاہیے
ایک روایت میں منقول ہے کہ " رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز میں اپنی نظر مبارک آسمان کی طرف اٹھاتے تھے مگر جب یہ آیت نازل ہوئی آیت (الَّذِيْنَ هُمْ فِيْ صَلَاتِهِمْ خٰشِعُوْنَ) 23۔ المومنون : 2) تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی نگاہ مبارک نیچے رکھنے لگے۔

یہ حدیث شیئر کریں