اس شخص کا بیان جو مقتدیوں کو امام کی تکبیر سنائے
راوی: مسدد , عبداللہ بن داؤد , اعمش , ابراہیم , اسود , عائشہ
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دَاوُدَ قَالَ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ الْأَسْوَدِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ لَمَّا مَرِضَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَضَهُ الَّذِي مَاتَ فِيهِ أَتَاهُ بِلَالٌ يُوذِنُهُ بِالصَّلَاةِ فَقَالَ مُرُوا أَبَا بَکْرٍ فَلْيُصَلِّ قُلْتُ إِنَّ أَبَا بَکْرٍ رَجُلٌ أَسِيفٌ إِنْ يَقُمْ مَقَامَکَ يَبْکِي فَلَا يَقْدِرُ عَلَی الْقِرَائَةِ فَقَالَ مُرُوا أَبَا بَکْرٍ فَلْيُصَلِّ فَقُلْتُ مِثْلَهُ فَقَالَ فِي الثَّالِثَةِ أَوْ الرَّابِعَةِ إِنَّکُنَّ صَوَاحِبُ يُوسُفَ مُرُوا أَبَا بَکْرٍ فَلْيُصَلِّ فَصَلَّی وَخَرَجَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُهَادَی بَيْنَ رَجُلَيْنِ کَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَيْهِ يَخُطُّ بِرِجْلَيْهِ الْأَرْضَ فَلَمَّا رَآهُ أَبُو بَکْرٍ ذَهَبَ يَتَأَخَّرُ فَأَشَارَ إِلَيْهِ أَنْ صَلِّ فَتَأَخَّرَ أَبُو بَکْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ وَقَعَدَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَی جَنْبِهِ وَأَبُو بَکْرٍ يُسْمِعُ النَّاسَ التَّکْبِيرَ تَابَعَهُ مُحَاضِرٌ عَنْ الْأَعْمَشِ
مسدد، عبداللہ بن داؤد، اعمش، ابراہیم، اسود، حضرت عائشہ روایت کرتی ہیں کہ جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم مرض وفات میں مبتلا ہوئے تو آپ کے پاس بلال نماز کی اطلاع کرنے آئے آپ نے فرمایا ابوبکر سے کہو کہ وہ لوگوں کو نماز پڑھا دیں میں نے عرض کیا کہ ابوبکر ایک نرم دل آدمی ہیں اگر آپ کی جگہ پر کھڑے ہوں گے تو رونے لگیں گے اور قرأت پر قادر نہ ہوں گے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ابوبکر سے کہو کہ وہ نماز پڑھائیں میں نے پھر وہی عرض کیا تو تیسری بار یا چوتھی بار آپ نے یہ ارشاد فرمایا کہ تم یوسف کی عورتوں کی مثل ہو، ابوبکر سے کہو کہ وہ نماز پڑھائیں تو ابوبکر نے نماز شروع کی (اتنے میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو مرض میں افاقہ محسوس ہوا) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم دو آدمیوں کے بیچ میں سہارا لیتے ہوئے باہر تشریف لائے گویا میں اس وقت بھی آپ کی طرف دیکھ رہی ہوں کہ آپ کی دونوں پیر زمین پر گھسٹتے جاتے ہیں جب ابوبکر نے آپ کو دیکھا تو پیچھے ہٹنے لگے مگر آپ نے ان کو ارشاد فرمایا کہ پڑھو، چنانچہ ابوبکر کچھ پیچھے ہٹنے لگے اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے پہلو میں بیٹھ گئے اور ابوبکر لوگوں کو تکبیر سناتے جاتے تھے
Narrated 'Aisha: When the Prophet, became ill in his fatal illness, Bilal came to inform him about the prayer, and the Prophet told him to tell Abu Bakr to lead the people in the prayer. I said, "Abu Bakr is a soft-hearted man and if he stands for the prayer in your place, he would weep and would not be able to recite the Qur'an." The Prophet said, "Tell Abu Bakr to lead the prayer." I said the same as before. He (repeated the same order and) on the third or the fourth time he said, "You are the companions of Joseph. Tell Abu Bakr to lead the prayer." So Abu Bakr led the prayer and meanwhile the Prophet felt better and came out with the help of two men; as if I see him just now dragging his feet on the ground. When Abu Bakr saw him, he tried to retreat but the Prophet beckoned him to carry on. Abu Bakr retreated a bit and the Prophet sat on his (left) side. Abu Bakr was repeating the Takbir (Allahu Akbar) of Allah's Apostle for the people to hear.