مشکوۃ شریف ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 962

نماز میں کن آنکھیوں سے ادھر ادھر دیکھنا مکروہ نہیں ہے

راوی:

وَعَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اﷲُ تَعَالَی عَنْھُمَا قَالَ اِنَّ رَسُوْلَ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم کَانَ یَلْحَظُ فِی الصَّلٰوۃِ یَمِیْنَاہُ شِمَالًا وَیَلْوِیْ عُنُقَہ، خَلْفَ ظَھْرِہٖ۔ ( رواہ الترمذی والنسائی )

" اور حضرت عبداللہ ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما فرماتے ہیں کہ سرور کونین صلی اللہ علیہ وسلم نماز میں کن انکھیوں سے دائیں بائیں دیکھتے تھے مگر پیچھے پیٹھ کی طرف اپنی گردن کبھی نہیں موڑ تے تھے۔" (جامع ترمذی، سنن نسائی )

تشریح
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز میں دائیں بائیں کن انکھیوں سے یا تو اس لئے دیکھتے تھے تاکہ لوگوں کو معلوم ہو جائے کہ نماز میں اس طرح دیکھنا نماز کو باطل نہیں کرتا یا پھر اپنے پیچھے کھڑے ہوئے مقتدیوں کے احوال دیکھنے کے لئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس طرح دیکھا کرتے تھے۔
بہر حال اس حدیث سے معلوم ہوا کہ گردن گھما کر ادھر ادھر دیکھنا تو مکروہ ہے مگر کن اکھیوں سے اس طرح دیکھنا کہ گردن کا رخ تبدیل نہ ہو مکروہ نہیں ہے اگرچہ اس طرح نہ دیکھنا بھی اولیٰ ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں