صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ اذان کا بیان ۔ حدیث 700

اگر امام اور لوگوں کے درمیان کوئی دیوار یا سترہ ہو اور حسن بصری کا قول ہے کہ اگر تمہارے اور امام کے درمیان نہر حائل ہو تو بھی اقتداء کرو اس میں کوئی حرج نہیں ہے ابومجلز کہتے ہیں کہ امام کی اقتداء کرلے اگرچہ دونوں کے درمیان میں کوئی راستہ یا دیوار ہو بشرطیکہ امام کی تکبیر سن لے۔

راوی: محمد بن سلام , عبدہ , یحیی بن سعید انصاری , عمرہ , عائشہ

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَامٍ قَالَ أَخْبَرَنَا عَبْدَةُ عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ الْأَنْصَارِيِّ عَنْ عَمْرَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي مِنْ اللَّيْلِ فِي حُجْرَتِهِ وَجِدَارُ الْحُجْرَةِ قَصِيرٌ فَرَأَی النَّاسُ شَخْصَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَامَ أُنَاسٌ يُصَلُّونَ بِصَلَاتِهِ فَأَصْبَحُوا فَتَحَدَّثُوا بِذَلِکَ فَقَامَ اللَّيْلَةَ الثَّانِيَةَ فَقَامَ مَعَهُ أُنَاسٌ يُصَلُّونَ بِصَلَاتِهِ صَنَعُوا ذَلِکَ لَيْلَتَيْنِ أَوْ ثَلَاثًا حَتَّی إِذَا کَانَ بَعْدَ ذَلِکَ جَلَسَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمْ يَخْرُجْ فَلَمَّا أَصْبَحَ ذَکَرَ ذَلِکَ النَّاسُ فَقَالَ إِنِّي خَشِيتُ أَنْ تُکْتَبَ عَلَيْکُمْ صَلَاةُ اللَّيْلِ

محمد بن سلام، عبدہ، یحیی بن سعید انصاری، عمرہ، حضرت عائشہ روایت کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز شب اپنے حجرے میں پڑھا کرتے تھے اور حجرے کی دیوار چھوٹی تھی تو لوگوں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا جسم دیکھ لیا اور کچھ لوگ آپ کی نماز کی اقتدا کرنے کھڑے ہو گئے جب صبح ہوئی تو انہوں نے اس کا چرچا کیا پھر دوسری رات کو آپ کھڑے ہو گئے دو رات یا تین رات لوگوں نے یہی کیا یہاں تک کہ جب اس کے بعد رات ہوئی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بیٹھے رہے اور نماز نہیں پڑھی صبح کو لوگوں نے اس کا ذکر کیا آپ نے فرمایا مجھے خوف ہو گیا کہ اس التزام کی وجہ سے کہیں نماز شب تم پر فرض نہ کردی جائے۔

Narrated 'Aisha: Allah's Apostle used to pray in his room at night. As the wall of the room was LOW, the people saw him and some of them stood up to follow him in the prayer. In the morning they spread the news. The following night the Prophet stood for the prayer and the people followed him. This went on for two or three nights. Thereupon Allah's Apostle did not stand for the prayer the following night, and did not come out. In the morning, the people asked him about it. He replied, that he was afraid that the night prayer might become compulsory.

یہ حدیث شیئر کریں