تکبیر تحریمہ کے واجب ہونے اور نماز شروع کرنے کا بیان
راوی: ابو الیمان , شعیب , زہری , انس بن مالک
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ قَالَ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي أَنَسُ بْنُ مَالِکٍ الْأَنْصَارِيُّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَکِبَ فَرَسًا فَجُحِشَ شِقُّهُ الْأَيْمَنُ قَالَ أَنَسٌ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَصَلَّی لَنَا يَوْمَئِذٍ صَلَاةً مِنْ الصَّلَوَاتِ وَهُوَ قَاعِدٌ فَصَلَّيْنَا وَرَائَهُ قُعُودًا ثُمَّ قَالَ لَمَّا سَلَّمَ إِنَّمَا جُعِلَ الْإِمَامُ لِيُؤْتَمَّ بِهِ فَإِذَا صَلَّی قَائِمًا فَصَلُّوا قِيَامًا وَإِذَا رَکَعَ فَارْکَعُوا وَإِذَا رَفَعَ فَارْفَعُوا وَإِذَا سَجَدَ فَاسْجُدُوا وَإِذَا قَالَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ فَقُولُوا رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْدُ
ابو الیمان، شعیب، زہری، انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ انصاری روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (ایک مرتبہ) گھوڑے پر سوار ہوئے اور گر پڑے، تو آپ کی بائیں جانب کچھ زخمی ہو گئی، انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ اس دن آپ نے کوئی سی نماز ہمیں بیٹھ کر پڑھائی، تو ہم نے بھی آپ کے پیچھے بیٹھ کر نماز پڑھی، پھر جب آپ نے سلام پھیرا تو فرمایا کہ امام اسی لئے بنایا گیا ہے کہ اس کی اقتداء کی جائے، لہٰذا جب وہ کھڑے ہو کر پڑھے تو تم بھی کھڑے ہو کر پڑھو اور جب وہ رکوع کرے تو تم بھی رکوع کرو، اور جب وہ سر اٹھائے تو تم بھی اٹھاؤ، اور جب وہ سجدے کرے تو تم سجدہ کرو اور جب وہ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ کہے تو تم رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْدُ کہو۔
Narrated Anas bin Malik Al-Ansari: Allah's Apostle rode a horse and fell down and the right side of his body was injured. On that day he prayed one of the prayers sitting and we also prayed behind him sitting. When the Prophet finished the prayer with Taslim, he said, "The Imam is to be followed and if he prays standing then pray standing, and bow when he bows, and raise your heads when he raises his head; prostrate when he prostrates; and if he says "Sami'a-l-lahu Liman hamida", you should say, "Rabbana wa-laka-l hamd.: