صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ اذان کا بیان ۔ حدیث 716

(یہ باب ترجمۃ الباب سے خالی ہے)

راوی: ابن ابی مریم , نافع بن عمر , ابن ابی ملیکہ , اسماء بنت ابی بکر

حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي مَرْيَمَ قَالَ أَخْبَرَنَا نَافِعُ بْنُ عُمَرَ قَالَ حَدَّثَنِي ابْنُ أَبِي مُلَيْکَةَ عَنْ أَسْمَائَ بِنْتِ أَبِي بَکْرٍ الصِّدِّيقِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّی صَلَاةَ الْکُسُوفِ فَقَامَ فَأَطَالَ الْقِيَامَ ثُمَّ رَکَعَ فَأَطَالَ الرُّکُوعَ ثُمَّ قَامَ فَأَطَالَ الْقِيَامَ ثُمَّ رَکَعَ فَأَطَالَ الرُّکُوعَ ثُمَّ رَفَعَ ثُمَّ سَجَدَ فَأَطَالَ السُّجُودَ ثُمَّ رَفَعَ ثُمَّ سَجَدَ فَأَطَالَ السُّجُودَ ثُمَّ قَامَ فَأَطَالَ الْقِيَامَ ثُمَّ رَکَعَ فَأَطَالَ الرُّکُوعَ ثُمَّ رَفَعَ فَأَطَالَ الْقِيَامَ ثُمَّ رَکَعَ فَأَطَالَ الرُّکُوعَ ثُمَّ رَفَعَ فَسَجَدَ فَأَطَالَ السُّجُودَ ثُمَّ رَفَعَ ثُمَّ سَجَدَ فَأَطَالَ السُّجُودَ ثُمَّ انْصَرَفَ فَقَالَ قَدْ دَنَتْ مِنِّي الْجَنَّةُ حَتَّی لَوْ اجْتَرَأْتُ عَلَيْهَا لَجِئْتُکُمْ بِقِطَافٍ مِنْ قِطَافِهَا وَدَنَتْ مِنِّي النَّارُ حَتَّی قُلْتُ أَيْ رَبِّ وَأَنَا مَعَهُمْ فَإِذَا امْرَأَةٌ حَسِبْتُ أَنَّهُ قَالَ تَخْدِشُهَا هِرَّةٌ قُلْتُ مَا شَأْنُ هَذِهِ قَالُوا حَبَسَتْهَا حَتَّی مَاتَتْ جُوعًا لَا أَطْعَمَتْهَا وَلَا أَرْسَلَتْهَا تَأْکُلُ قَالَ نَافِعٌ حَسِبْتُ أَنَّهُ قَالَ مِنْ خَشِيشِ أَوْ خَشَاشِ

ابن ابی مریم، نافع بن عمر، ابن ابی ملیکہ، اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ تعالیٰ عنہا روایت کرتی ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز کسوف پڑھنے کھڑے ہوئے تو آپ نے طویل قیام کیا، پھر طویل رکوع کیا، اس کے بعد قیام کیا اور قیام کو بھی طویل کیا، پھر رکوع کیا اور رکوع کو (بھی) بڑھایا، پھر سر اٹھایا اس کے بعد (دوسرا) سجدہ کیا اور اس (سجدہ) کو (بھی) بڑھایا پھر دوسرا سجدہ کیا پھر (دوسری رکعت کے لئے) آپ کھڑے ہوئے اور آپ نے قیام کو بڑھایا اس کے بعد رکوع کیا اور رکوع کو بڑھایا، پھر سر اٹھا کر طویل قیام کیا پھر رکوع کیا اور رکوع کو بڑھایا پھر سر اٹھا کر سجدہ کیا، سجدے کو (بھی) بڑھایا اس کے بعد پھر سر اٹھایا تو (دوسرا) سجدہ کیا، اور اس سجدے کو (بھی) بڑھایا اس کے بعد آپ نے (نماز) سے فراغت حاصل کی اور فرمایا کہ (اس وقت) جنت میرے اتنے قریب ہوگئی تھی کہ اگر میں چاہتا تو اس کے خوشوں میں سے کوئی خوشہ تمہارے پاس لے آتا اور دوزخ بھی میرے اتنے قریب ہوگئی تھی کہ میں کہنے لگا کہ اے میرے پروردگار! کیا میں ان لوگوں کے ہمراہ رکھا جاؤں گا۔ یکایک ایک عورت (نظر آئی) مجھے خیال ہے کہ آپ نے فرمایا کہ اس کو ایک بلی پنجہ مار رہی تھی، میں نے کہا اس کا کیا حال ہے؟ لوگوں نے کہا کہ اس نے بلی کو پال رکھا تھا نہ اس کو کھلاتی تھی اور نہ اس کو چھوڑتی تھی تاکہ وہ (ازخود) کچھ کھالے، نافع کی روایت میں اس طرح ہے کہ (نہ اس کو چھوڑتی تھی) تاکہ زمین کے کیڑے مکوڑے کھا کر (اپنا پیٹ بھرے)

Narrated Asma' bint Abi Bakr: The Prophet once offered the eclipse prayer. He stood for a long time and then did a prolonged bowing. He stood up straight again and kept on standing for a long time, then bowed a long bowing and then stood up straight and then prostrated a prolonged prostration and then lifted his head and prostrated a prolonged prostration. And then he stood up for a long time and then did a prolonged bowing and then stood up straight again and kept on standing for a long time. Then he bowed a long bowing and then stood up straight and then prostrated a prolonged prostration and then lifted his head and went for a prolonged prostration. On completion o the prayer, he said, "Paradise became s near to me that if I had dared, I would have plucked one of its bunches for you and Hell became so near to me that said, 'O my Lord will I be among those people?' Then suddenly I saw a woman and a cat was lacerating her with it claws. On inquiring, it was said that the woman had imprisoned the cat till it died of starvation and she neither fed it no freed it so that it could feed itself."

یہ حدیث شیئر کریں