اگر نماز میں کوئی خاص واقعہ پیش آجائے یا سامنے تھوک یا کوئی چیز دیکھے تو کیا یہ ٹھیک ہے کہ دزدیدہ نظر سے دیکھے؟اور سہل کہتے ہیں کہ ابوبکر پھرے تو انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا۔
راوی: قتیبہ , لیث , نافع , ابن عمر
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا لَيْثٌ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّهُ قَالَ رَأَی النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نُخَامَةً فِي قِبْلَةِ الْمَسْجِدِ وَهُوَ يُصَلِّي بَيْنَ يَدَيْ النَّاسِ فَحَتَّهَا ثُمَّ قَالَ حِينَ انْصَرَفَ إِنَّ أَحَدَکُمْ إِذَا کَانَ فِي الصَّلَاةِ فَإِنَّ اللَّهَ قِبَلَ وَجْهِهِ فَلَا يَتَنَخَّمَنَّ أَحَدٌ قِبَلَ وَجْهِهِ فِي الصَّلَاةِ رَوَاهُ مُوسَی بْنُ عُقْبَةَ وَابْنُ أَبِي رَوَّادٍ عَنْ نَافِعٍ
قتیبہ، لیث، نافع، ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسجد کے قبلہ (کی جانب) میں کچھ تھوک دیکھا اس وقت آپ لوگوں کے آگے (کھڑے ہوئے) نماز پڑھ رہے تھے آپ نے اس کو چھیل ڈالا۔ اس کے بعد جب نماز سے فارغ ہوئے تو فرمایا کہ جب کوئی شخص نماز میں ہو تو یہ خیال کر لے کہ اللہ اس کے منہ کے سامنے ہے۔ کوئی شخص نماز میں اپنے منہ کے سامنے نہ تھوکے، اس کو موسیٰ بن عقبہ اور ابن ابی رواد نے روایت کیا۔
Narrated Ibn 'Umar: The Prophet saw expectoration in the direction of the Qibla of the mosque while he was leading the prayer, and scratched it off. After finishing the prayer, he said, "Whenever any of you is in prayer he should know that Allah is in front of him. So none should spit in front of him in the prayer."