صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ اذان کا بیان ۔ حدیث 745

نماز فجر کی قرأت میں بلند آواز سے پڑھنے کا بیان۔ اور ام سلمہ کہتی ہیں کہ ہم نے لوگوں کے پیچھے سے طواف کیا۔ اس وقت نبی صلی اللہ علیہ وسلم (فجر کی) نماز کعبہ میں ادا کررہے تھے اور والطور پڑھ رہے تھے۔

راوی: مسدد , اسمٰعیل , ایوب , عکرمہ , ابن عباس

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ قَالَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ قَالَ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَرَأَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِيمَا أُمِرَ وَسَکَتَ فِيمَا أُمِرَ وَمَا کَانَ رَبُّکَ نَسِيًّا لَقَدْ کَانَ لَکُمْ فِي رَسُولِ اللَّهِ أُسْوَةٌ حَسَنَةٌ

مسدد، اسماعیل، ایوب، عکرمہ، ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو جن نمازوں میں (جہر کا) حکم دیا گیا، ان میں آپ نے قرأت کی اور جن میں (خاموشی کا) حکم دیا گیا ان میں سکوت کیا اور تمہارا پروردگار بھولنے والا نہیں ہے (کہ بھولے سے کوئی غلط حکم دیدے) اور یقینا تم لوگوں کے لئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (کے افعال و اقوال) میں ایک اچھی پیروی ہے۔

Narrated Ibn 'Abbas: The Prophet recited aloud in the prayers in which he was ordered to do so and quietly in the prayers in which he was ordered to do so. "And your Lord is not forgetful." "Verily there was a good example for you in the ways of the Prophet."

یہ حدیث شیئر کریں