صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ اذان کا بیان ۔ حدیث 746

ایک رکعت میں دو سورتوں کے ایک ساتھ پڑھنے اور سورتوں کی آخری آیتوں اور ایک سورت کا قبل ایک سورت کے اور سورت کی ابتدائی آیتوں کے پڑھنے کا بیان! عبداللہ بن سائب سے منقول ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے صبح ( کی نماز) میں سورہ مومنون پڑھی ، یہاں تک کہ جب آپ موسی اور ہارون کے ذکر پر پہنچے تو آ پ کو کھانسی آگئی اور آپ نے رکوع کردیا۔ عمر نے پہلی رکعت میں ایک سو بیس آیتیں سورہ بقرہ کی ، اور دوسری رکعت میں ایک سورت مثانی کی پڑھی، اور اخنف نے پہلی رکعت میں سورہ کہف، اور دوسری میں سورہ یوسف ، یا یونس پڑھی، اور بیان کیا کہ میں نے عمر کے ہمراہ صبح کی نماز انہیں دونوں سورتوں کے ساتھ پڑھی ہے ، اور ابن مسعود نے (پہلی رکعت میں) انفال کی چالیس آیتیں اور دوسری رکعت میں ایک سورہ مفصل کی پڑھی، قتادہ نے اس شخص کے بارے میں جو ایک سورت کو (دو حسہ کر کے ) دو رکعتوں میں پڑھے، یہ کہا کہ سب اللہ عزوجل کی کتاب ہے ( جس طرح چا ہو پڑھو) اور عبید اللہ نے ثابت سے انہوں نے انس سے روایت کیا ہے کہ ایک انصاری شخص مسجد قبا میں انصار کی امامت کیا کرتا تھا، اس کی عادت تھی کہ جن نمازوں میں قرات (بلند آوز سے) کی جاتی ہے ، ان میں جب وہ کوئی سورت شروع کرنا چاہتا کہ ان کے آگے پڑھے، تو قل ہو اللہ احد سے شروع کرتا اس کو پرھ کر پھر کوئی دوسری سورت اس کے ساتھ پڑھتا ، وہ ہر رکعت میں یہی کرتا تھا، اس کے ساتھ والوں نے اس سے (اس سلسلہ میں) گفتگو کی اور کہا کہ تم اس سورت سے ابتداءکرتے ہو، پھر تم یہ نہیں سمجھتے کہ یہ تمہیں کافی ہے ، یہاں تک کہ دوسری سورت پڑھتے ہو، پس یا تو تم اسی کو پڑھو (دوسری سورت نہ ملاؤ) اور یا اس کو چھوڑ دو، اور دوسری سورت پڑھا کرو، وہ شخص بولا کہ میں اس کو نہ چھوڑوں گا اگر تم اسی کے ساتھ مجھے امام بنانا چاہو تو خیر، ورنہ میں تم لوگوں (کی امامت) چھوڑ دوں گا اور وہ لوگ جانتے تھے کہ وہ ان میں سب سے افضل ہے، اور وہ اس بات کو اچھا نہ سمجھے کہ کوئی اور ان کا امام بنے، پس جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم (حسب معمول ان کے پاس تشریف لے گئے اور ان لوگوں نے یہ کیفیت آپ سے بیان کی آپ نے فرمایا کہ اے فلاں؟ تمہیں اس سے کون سی چیز مانع ہے کہ تم وہی کرو جو تمہارے اصحاب تم سے کہتے ہیں اور تمہیں ہر رکعت میں اس سورت کے لازم کرنے پر کس بات نے آمادہ کیا ہے ؟ وہ شخص بولا کہ میں س سے محبت رکھتا ہوں ، آپ نے فرمایا کہ اس کی محبت تمہیں جنت میں داخل کردے گی۔

راوی: آدم , شعبہ , عمرو بن مرہ , ابووائل

حَدَّثَنَا آدَمُ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا وَائِلٍ قَالَ جَائَ رَجُلٌ إِلَی ابْنِ مَسْعُودٍ فَقَالَ قَرَأْتُ الْمُفَصَّلَ اللَّيْلَةَ فِي رَکْعَةٍ فَقَالَ هَذًّا کَهَذِّ الشِّعْرِ لَقَدْ عَرَفْتُ النَّظَائِرَ الَّتِي کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرُنُ بَيْنَهُنَّ فَذَکَرَ عِشْرِينَ سُورَةً مِنْ الْمُفَصَّلِ سُورَتَيْنِ فِي کُلِّ رَکْعَةٍ

آدم، شعبہ، عمرو بن مرہ، ابووائل کا بیان ہے ابن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس ایک شخص آیا اور اس نے کہا کہ میں نے رات کو مفصلات ایک رکعت میں پڑھیں، ابن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا تو نے اس قدر جلد پڑھا جیسے شعر جلد پڑھا جاتا ہے، میں ان ہم شکل سورتوں کو جانتا ہوں جنہیں نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک ساتھ پڑھ لیا کرتے تھے، پھر انہوں نے مفصل کی بیس سورتیں ذکر کیں (کہ ان میں سے) دو سورتیں ہر رکعت میں (آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پڑھا کرتے تھے) ۔

Narrated Abu Wa'il: A man came to Ibn Mas'ud and said, "I recited the Mufassal (Suras) at night in one Rak'a." Ibn Mas'ud said, "This recitation is (too quick) like the recitation of poetry. I know the identical Suras which the Prophet used to recite in pairs." Ibn Mas'ud then mentioned 20 Mufassal Suras including two Suras from the family of (i.e. those verses which begin with) AL, HA, MIM (which the Prophet used to recite) in each Rak'a.

یہ حدیث شیئر کریں