صحیح مسلم ۔ جلد اول ۔ وضو کا بیان ۔ حدیث 580

اعضاء وضو کے چمکانے کا لمبا کرنا اور وضو میں مقررہ حد سے زیادہ دھونے کے استحباب کے بیان میں

راوی: ہارون بن سعید ایلی , ابن وہب , عمرو بن حارث , سعید بن ابی ہلال , نعیم بن عبداللہ

حَدَّثَنِي هَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ الْأَيْلِيُّ حَدَّثَنِي ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي هِلَالٍ عَنْ نُعَيْمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّهُ رَأَی أَبَا هُرَيْرَةَ يَتَوَضَّأُ فَغَسَلَ وَجْهَهُ وَيَدَيْهِ حَتَّی کَادَ يَبْلُغُ الْمَنْکِبَيْنِ ثُمَّ غَسَلَ رِجْلَيْهِ حَتَّی رَفَعَ إِلَی السَّاقَيْنِ ثُمَّ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِنَّ أُمَّتِي يَأْتُونَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ غُرًّا مُحَجَّلِينَ مِنْ أَثَرِ الْوُضُوئِ فَمَنْ اسْتَطَاعَ مِنْکُمْ أَنْ يُطِيلَ غُرَّتَهُ فَلْيَفْعَلْ

ہارون بن سعید ایلی، ابن وہب، عمرو بن حارث، سعید بن ابی ہلال، نعیم بن عبداللہ سے روایت ہے کہ انہوں نے حضرت ابوہریرہ کو وضو کرتے ہوئے دیکھا انہوں نے اپنے چہرہ اور ہاتھوں کو دھویا یہاں تک قریب تھا کہ وہ اپنے کندھوں کو بھی دھو ڈالیں گے پھر انہوں نے اپنے پاؤں کو دھویا یہاں تک کہ پنڈلیوں تک پہنچ گئے پھر کہنے لگے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ میری امت کے لوگ قیامت کے دن چمکدار چہرہ اور روشن ہاتھ پاؤں والے ہو کر آئیں گے وضو کے اثر کی وجہ سے لہذا تم میں سے جو اس چمک اور روشنی کو لمبا کر سکتا ہو تو اس کو زیادہ لمبا کرے۔

Nu'aim b. 'Abdallah reported: He saw Abu Huraira perform ablution. He washed his face and washed his hands up to the arms. He then washed his feet and reached up to the shanks and then said: I heard Allah's Messenger (may peace be upon him) say: My people would come with bright faces and bright hands and feet on account of the marks of ablution, so he who can increase the lustre of his forehead (and that of his hands and legs) should do so.

یہ حدیث شیئر کریں