بچوں کے وضو کرنے کا بیان، اور ان پر غسل اور طہارت اور جماعت میں اور عیدین میں اور جنازوں میں حاضر ہونا کب واجب ہے؟ اور ان کی صفوں کا بیان
راوی: ابو الیمان , شعیب , زہری , عروہ بن زبیر , عائشہ
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ قَالَ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ أَنَّ عَائِشَةَ قَالَتْ أَعْتَمَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَالَ عَيَّاشٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَی حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ أَعْتَمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْعِشَائِ حَتَّی نَادَاهُ عُمَرُ قَدْ نَامَ النِّسَائُ وَالصِّبْيَانُ فَخَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنَّهُ لَيْسَ أَحَدٌ مِنْ أَهْلِ الْأَرْضِ يُصَلِّي هَذِهِ الصَّلَاةَ غَيْرُکُمْ وَلَمْ يَکُنْ أَحَدٌ يَوْمَئِذٍ يُصَلِّي غَيْرَ أَهْلِ الْمَدِينَةِ
ابو الیمان، شعیب، زہری، عروہ بن زبیر، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا روایت کرتی ہیں کہ ایک دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عشاٰء کی نماز میں تاخیر کردی اور عیاش نے بواسطہ عبدالاعلیٰ، معمر، زہری، عروہ، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کیا کہ انہوں نے بیان کیا کہ ایک دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عشاء کی نماز میں تاخیر کی، یہاں تک کہ عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو آواز دی، کہ عورتیں اور بچے سو رہے، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کہتی ہیں پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم باہر تشریف لے گئے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ زمین والوں میں سے سوائے تمہارے کوئی نہیں ہے جو اس وقت نماز پڑھے اور اس وقت مدینہ والوں کے سوا کوئی نماز نہ پڑھتا تھا۔
Narrated 'Aisha: Once Allah's Apostle delayed the 'Isha' prayer till 'Umar informed him that the women and children had slept. Then Allah's Apostle came out and said: "None from amongst the dwellers of earth have prayed this prayer except you." In those days none but the people of Medina prayed.