صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ اذان کا بیان ۔ حدیث 831

بچوں کے وضو کرنے کا بیان، اور ان پر غسل اور طہارت اور جماعت میں اور عیدین میں اور جنازوں میں حاضر ہونا کب واجب ہے؟ اور ان کی صفوں کا بیان

راوی: عمروبن علی , یحیی , سفیان , عبدالرحمن بن عابس

حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَابِسٍ سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ لَهُ رَجُلٌ شَهِدْتَ الْخُرُوجَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ نَعَمْ وَلَوْلَا مَکَانِي مِنْهُ مَا شَهِدْتُهُ يَعْنِي مِنْ صِغَرِهِ أَتَی الْعَلَمَ الَّذِي عِنْدَ دَارِ کَثِيرِ بْنِ الصَّلْتِ ثُمَّ خَطَبَ ثُمَّ أَتَی النِّسَائَ فَوَعَظَهُنَّ وَذَکَّرَهُنَّ وَأَمَرَهُنَّ أَنْ يَتَصَدَّقْنَ فَجَعَلَتْ الْمَرْأَةُ تُهْوِي بِيَدِهَا إِلَی حَلْقِهَا تُلْقِي فِي ثَوْبِ بِلَالٍ ثُمَّ أَتَی هُوَ وَبِلَالٌ الْبَيْتَ

عمروبن علی، یحیی ، سفیان، عبدالرحمن بن عابس روایت کرتے ہیں کہ ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے ایک شخص نے کہا کہ کیا تم نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہمراہ (عید گاہ) جانے کیلئے حاضر ہوئے ہو؟ انہوں نے کہا ہاں اگر میری قرابت آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے نہ ہوتی تو میں حاضر نہ ہوسکتا (یعنی کمسنی کے سبب سے) آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس نشان کے پاس آئے جو کثیر بن صلت کے مکان کے پاس ہے، پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے خطبہ پڑھا اس کے بعد عورتوں کے پاس آئے، اور انہیں نصیحت کی، اور ان کو (خدا کے احکام کی) یاد دلائیں، اور انہیں حکم دیا کہ صدقہ دیں، پس کوئی عورت اپنا ہاتھ اپنی انگوٹھی کی طرف بڑھانے لگی اور کوئی اپنی بالی کی طرف اور کوئی کسی زیور کی طرف اور (اس کو اتار کر) بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی چادر میں ڈالنے لگیں پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ گھر تک آئے۔

Narrated 'Abdur Rahman bin 'Abis: A person asked Ibn Abbas, "Have you ever presented yourself at the ('Id) prayer with Allah's Apostle?" He replied, "Yes." And had it not been for my kinship (position) with the Prophet it would not have been possible for me to do so (for he was too young). The Prophet went to the mark near the house of Kathir bin As-Salt and delivered a sermon. He then went towards the women. He advised and reminded them and asked them to give alms. So the woman would bring her hand near her neck and take off her necklace and put it in the garment of Bilal. Then the Prophet and Bilal came to the house."

یہ حدیث شیئر کریں