صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ جمعہ کا بیان ۔ حدیث 872

جمعہ کی نماز کیلئے جانے کا بیان، اور اللہ بزرگ وبرترکاقول کہ ذکر الٰہی کی طرف دوڑو۔ اور بعض کا قول ہے کہ سعی سے مراد عمل کرنا اور چلنا ہے، اس کی دلیل ارشاد باری وسعٰی لھا سعیھا اور ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے فرمایا کہ اس وقت خرید و فروخت حرام ہے، عطاء کا قول ہے کہ تمام کام حرام ہیں، اور ابراہیم بن سعد سے نقل کیا کہ جب مذن جمعہ کے دن اذان دے اور کوئی مسافر ہو، تو اس پر جمعہ کی نماز کیلئے حاضر ہونا واجب ہے

راوی: آدم , ابن ابی ذئب , زہری , سعید وابی سلمہ , ابوہریرہ , ابوالیمان , شعیب , زہری , ابوسلمہ بن عبدالرحمن , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا آدَمُ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ قَالَ الزُّهْرِيُّ عَنْ سَعِيدٍ وَأَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ح و حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ قَالَ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِذَا أُقِيمَتْ الصَّلَاةُ فَلَا تَأْتُوهَا تَسْعَوْنَ وَأْتُوهَا تَمْشُونَ عَلَيْکُمْ السَّکِينَةُ فَمَا أَدْرَکْتُمْ فَصَلُّوا وَمَا فَاتَکُمْ فَأَتِمُّوا

آدم، ابن ابی ذئب، زہری، سعید وابی سلمہ، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ، ابوالیمان، شعیب، زہری، ابوسلمہ بن عبدالرحمن، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ جب نماز کی تکبیر کہی جائے، تو نماز کیلئے دوڑتے ہوئے نہ جا، بلکہ آہستگی سے چلتے ہوئے، اور اطمینان تم پر لازم ہے، جتنی نماز پاؤ پڑھ لو، اور جو نہ ملے اس کو پورا کر لو۔

Narrated Abu Huraira: heard Allah's Apostles (p.b.u.h) saying, "If the prayer is started do not run for it but just walk for it calmly and pray whatever you get, and complete whatever is missed. "

یہ حدیث شیئر کریں