اس شخص کا بیان جس نے ثناء کے بعد خطبہ میں امابعد کہا، اس کو عکرمہ نے ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے اور انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کیا
راوی: محمد بن معمر , ابوعاصم , جریری بن حازم , حسن بصری , عمروبن تغلب
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَعْمَرٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنْ جَرِيرِ بْنِ حَازِمٍ قَالَ سَمِعْتُ الْحَسَنَ يَقُولُ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ تَغْلِبَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُتِيَ بِمَالٍ أَوْ سَبْيٍ فَقَسَمَهُ فَأَعْطَی رِجَالًا وَتَرَکَ رِجَالًا فَبَلَغَهُ أَنَّ الَّذِينَ تَرَکَ عَتَبُوا فَحَمِدَ اللَّهَ ثُمَّ أَثْنَی عَلَيْهِ ثُمَّ قَالَ أَمَّا بَعْدُ فَوَاللَّهِ إِنِّي لَأُعْطِي الرَّجُلَ وَأَدَعُ الرَّجُلَ وَالَّذِي أَدَعُ أَحَبُّ إِلَيَّ مِنْ الَّذِي أُعْطِي وَلَکِنْ أُعْطِي أَقْوَامًا لِمَا أَرَی فِي قُلُوبِهِمْ مِنْ الْجَزَعِ وَالْهَلَعِ وَأَکِلُ أَقْوَامًا إِلَی مَا جَعَلَ اللَّهُ فِي قُلُوبِهِمْ مِنْ الْغِنَی وَالْخَيْرِ فِيهِمْ عَمْرُو بْنُ تَغْلِبَ فَوَاللَّهِ مَا أُحِبُّ أَنَّ لِي بِکَلِمَةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حُمْرَ النَّعَمِ
محمد بن معمر، ابوعاصم، جریری بن حازم، حسن بصری، عمروبن تغلب روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کچھ مال یا قیدی لائے گئے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کچھ لوگوں کو دیا اور کچھ لوگوں کو نہیں دیا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو خبر لی کہ جن لوگوں کو نہیں دی وہ ناراض ہیں، تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اللہ تعالیٰ کی حمد و ثنا بیان کی پھر فرمایا۔ امابعد واللہ میں کسی کو دیتا ہوں اور کسی کو نہیں دیتا ہوں۔ اور جسے میں نہیں دیتا ہوں وہ میرے نزدیک اس سے زیادہ محبوب ہے، جسے میں دیتا ہوں، لیکن میں ان لوگوں کو دیتا ہوں، جن کے دلوں میں بے چینی اور گھبراہٹ دیکھتا ہوں، اور جنہیں میں نہیں دیتا ہوں ان لوگوں میں میں اس غنی اور بھلائی کے حوالہ کر دیتا ہوں، جو اللہ تعالیٰ نے ان کے لدوں میں رکھی ہے، اور انہی میں عمرو بن تغلب بھی ہے، عمرو بن تغلب نے کہا کہ و اللہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشاد کے عوض مجھے سرخ اونٹ بھی محبوب نہیں ہے۔
Narrated 'Amr bin Taghlib: Some property or something was brought to Allah's Apostle and he distributed it. He gave to some men and ignored the others. Later he got the news of his being admonished by those whom he had ignored. So he glorified and praised Allah and said, "Amma ba'du. By Allah, I may give to a man and ignore another, although the one whom I ignore is more beloved to me than the one whom I give. But I give to some people as I feel that they have no patience and no contentment in their hearts and I leave those who are patient and self-contented with the goodness and wealth which Allah has put into their hearts and 'Amr bin Taghlib is one of them." Amr added, By Allah! Those words of Allah's Apostle are more beloved to me than the best red camels.