جمعہ کی نماز میں اگر کچھ لوگ امام کو چھوڑ کر بھاگ جائیں، تو امام اور باقی ماندہ لوگوں کی نماز جائز ہے
راوی: معاویہ بن عمرو , زائدہ , حصین , سالم بن ابی الجعد , جابر بن عبد اللہ
حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ عَمْرٍو قَالَ حَدَّثَنَا زَائِدَةُ عَنْ حُصَيْنٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ قَالَ حَدَّثَنَا جَابِرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ بَيْنَمَا نَحْنُ نُصَلِّي مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذْ أَقْبَلَتْ عِيرٌ تَحْمِلُ طَعَامًا فَالْتَفَتُوا إِلَيْهَا حَتَّی مَا بَقِيَ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَّا اثْنَا عَشَرَ رَجُلًا فَنَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ وَإِذَا رَأَوْا تِجَارَةً أَوْ لَهْوًا انْفَضُّوا إِلَيْهَا وَتَرَکُوکَ قَائِمًا
معاویہ بن عمرو، زائدہ، حصین، سالم بن ابی الجعد، جابر بن عبداللہ ، بیان کرتے ہیں کہ ہم لوگ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ ایک نماز پڑھ رہے تھے، تو ایک قافلہ آیا، جس کے ساتھ اونٹوں پر غلہ لدا ہوا تھا، تو لوگ اس قافلہ کی طرف دوڑ پڑے، اور نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ صرف بارہ آدمی رہ گئے، اس پر یہ آیت اتری کہ جب لوگ تجارت کا مال یا کھیل کود کا سامان دیکھتے ہیں تو اس کی طرف دوڑ جاتے ہیں اور تمہیں کھڑا چھوڑ کر چلے جاتے ہیں۔
Narrated Jabir bin 'Abdullah: While we were praying (Jumua Khutba & prayer) with the Prophet (p.b.u.h), some camels loaded with food, arrived (from Sham. ~ The people diverted their attention towards the camels (and left the mosque), and only twelve persons remained with the Prophet. So this verse was revealed: "But when they see some bargain or some amusement, they disperse headlong to it, and leave you standing." (62.11)