پیشاب یا نجاست وغیرہ اگر مسجد میں پائی جائیں تو ان کے دھونے کے وجوب اور زمین پانی سے پاک ہو جاتی ہے اور اس کو کھودنے کی ضرورت نہیں کے بیان میں
راوی: قتیبہ بن سعید , حماد , ابن زید , ثابت , انس
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ وَهُوَ ابْنُ زَيْدٍ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ أَعْرَابِيًّا بَالَ فِي الْمَسْجِدِ فَقَامَ إِلَيْهِ بَعْضُ الْقَوْمِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَعُوهُ وَلَا تُزْرِمُوهُ قَالَ فَلَمَّا فَرَغَ دَعَا بِدَلْوٍ مِنْ مَائٍ فَصَبَّهُ عَلَيْهِ
قتیبہ بن سعید، حماد، ابن زید، ثابت، انس سے روایت ہے کہ ایک دیہاتی نے مسجد میں پیشاب کردیا بعض لوگ اس کی طرف اٹھے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اس کو چھوڑ دو اور مت روکو جب وہ فارغ ہوگیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک ڈول پانی منگوایا اور اس پر انڈیل دیا۔
Anas reported: A Bedouin urinated in the mosque. Some of the persons stood up (to reprimand him or to check him from doing so), but the Messenger of Allah (may peace be upon him) said: Leave him alone; don't interrupt him. He (the narrator) said: And when he had finished, he called for a bucket of water and poured it over.