پیشاب یا نجاست وغیرہ اگر مسجد میں پائی جائیں تو ان کے دھونے کے وجوب اور زمین پانی سے پاک ہو جاتی ہے اور اس کو کھودنے کی ضرورت نہیں کے بیان میں
راوی: محمد بن مثنی , یحیی بن سعید , قطان , یحیی بن سعید انصاری , یحیی بن یحیی , قتیبہ بن سعید , عبدالعزیز بن محمد مدنی , انس بن مالک
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ الْأَنْصَارِيِّ ح و حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ جَمِيعًا عَنْ الدَّرَاوَرْدِيِّ قَالَ يَحْيَی بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمَدَنِيُّ عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ يَذْکُرُ أَنَّ أَعْرَابِيًّا قَامَ إِلَی نَاحِيَةٍ فِي الْمَسْجِدِ فَبَالَ فِيهَا فَصَاحَ بِهِ النَّاسُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَعُوهُ فَلَمَّا فَرَغَ أَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِذَنُوبٍ فَصُبَّ عَلَی بَوْلِهِ
محمد بن مثنی، یحیی بن سعید، قطان، یحیی بن سعید انصاری، یحیی بن یحیی، قتیبہ بن سعید، عبدالعزیز بن محمد مدنی، انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ ایک دیہاتی مسجد کے ایک کونے میں کھڑا ہوا اور اس نے پیشاب کیا صحابہ زور سے بولے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا اس کو چھوڑ دو جب وہ فارغ ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک برتن میں پانی لانے کا حکم دیا پس وہ اس کے پیشاب پر ڈال دیا گیا۔
Anas b. Malik narrated that a desert Arab (Bedouin) stood in a corner of the mosque and urinated there. The people (the Companions of the Holy Prophet who were present there) shouted, but the Messenger of Allah (may peace be upon him) said: Leave him alone. When he had finished, the Messenger of Allah (may peace be upon him) ordered that a bucket (of water) should be brought and poured over it.