منی کے حکم کے بیان میں
راوی: یحیی بن یحیی , خالد بن عبداللہ , خالد , ابی معشر , ابراہیم , علقمہ , اسود
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ خَالِدٍ عَنْ أَبِي مَعْشَرٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ وَالْأَسْوَدِ أَنَّ رَجُلًا نَزَلَ بِعَائِشَةَ فَأَصْبَحَ يَغْسِلُ ثَوْبَهُ فَقَالَتْ عَائِشَةُ إِنَّمَا کَانَ يُجْزِئُکَ إِنْ رَأَيْتَهُ أَنْ تَغْسِلَ مَکَانَهُ فَإِنْ لَمْ تَرَ نَضَحْتَ حَوْلَهُ وَلَقَدْ رَأَيْتُنِي أَفْرُکُهُ مِنْ ثَوْبِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرْکًا فَيُصَلِّي فِيهِ
یحیی بن یحیی، خالد بن عبد اللہ، خالد، ابی معشر، ابراہیم، علقمہ، اسود سے روایت ہے کہ سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے پاس ایک آدمی آیا اور اپنا کپڑا دھونا شروع ہوگیا تو سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے فرمایا تیرے لئے اس جگہ کا دھونا کافی ہے اگر تو اس کو دیکھے اور اگر نہ دیکھے تو اس کے ارد گرد پانی چھڑک دے کیونکہ میں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے کپڑے سے اس (منی) کو کھرچ دیا کرتی تھی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم انہی کپڑوں میں نماز ادا کر لیتے۔
Alqama and Aswad reported: A person stayed in the house of A'isha and in the morning began to wash his garment. A'isha said: In case you saw it (i. e. drop of semen), it would have served the purpose (of purifying the garment) if you had simply washed that spot; and in case you did not see it, it would have been enough to sprinkle water around it, for when I saw that on the garment of the Messenger of Allah (may peace be upon him), I simply scraped it off and he offered prayer, while putting that on.