مشکوۃ شریف ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 1191

نماز تہجد سے پہلے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی تسبیح و دعا

راوی:

وَعَنْ اَبِی سَعِیْدِنِ الْخُدْرِیِّ قَالَ کَانَ رَسُوْلُ اﷲِ صَلَّی اﷲُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اِذَا قَامَ مِنَ اللَّیْلِ کَبَّرَ ثُمَّ یَقُوْلُ سُبْحَانَکَ اَللّٰھُمَّ وَبِحَمْدِکَ وَتَبَارَکَ اسْمُکَ وَ تَعَالٰی جَدُّکَ وَلَا اِلٰہَ غَیْرُکَ ثُمَّ یَقُوْلُ اَﷲُ اَکْبَرُ کَبِیْرًا ثُمَّ یَقُوْلُ اَعُوذُ بِاﷲِ السَّمِیْعَ الْعَلِیْمِ مِنَ الشَّیْطَانِ الرَّجِیْمِ مِنْ ھَمَزِہٖ وَنَفَخِہٖ وَنَفَثِہٖ رَوَاہُ التِّرْمِذِیُّ وَ اَبُوْدَاؤدُ وَالنِّسَائِیُّ وَ زَادَ اَبُوْدَاؤدَ بَعْدَ قَوْلِہٖ غَیْرُکَ ثُمَّ یَقُوْلُ لَا اِلٰہَ اِلَّا اﷲ ثَلَاثًا وَفِی اٰخِرِ الْحَدِیْثِ ثُمَّ یَقْرَأُ۔

" حضرت ابوسعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ سرور کونین صلی اللہ علیہ وسلم جب رات کو نماز کے لئے کھڑے ہوتے تو اللہ اکبر کہہ کر یہ پڑھتے ۔ سُبْحَانَکَ اللّٰھُمَّ وَ بِحَمْدِکَ وَتَبَارَکَ اسْمُکَ وَ تَعَالٰی جَدُّ کَ وَلاَ اِلٰہَ غَیْرکْ (اے اللہ تو پاک ہے ہم تیر حمد کرتے ہیں تیرا نام بابرکت ہے تیری بزرگی بلند ہے اور تیرے سوا کوئی کوئی معبود نہیں ہے) پھر اللہ اکبر کبیرا (ا اللہ بہت بڑا ہے بڑا) کہتے اور یہ دعا پڑھتے۔ اَعُوْذُ بِا السَّمِیْعُ الْعَلِیْمِ مِنَ الشَّیَطَانِ الرَّجِیْمِ مِنْ ھَمَزَہ وَنَفَخَہ وَنَفْثِہ (میں اللہ سننے والے ، جاننے والے کی شیطان مردود سے ، اس کے وسو سے سے، اس کے تکبر سے اور اس کے برے شعر سکھانے سے پناہ مانگتا ہوں، (جامع ترمذی و ابوداؤد ، سنن نسائی ) ابوداؤد نے اپنی روایت میں حدیث کے الفاظ ولا الہ غیرک کے بعد یہ الفاظ بھی نقل کئے ہیں کہ پھر آپ لا الہ الا اللہ تین مرتبہ کہتے اور آخر حدیث کے الفاظ یہ ہیں کہ پھر پڑھتے یعنی اَعُوْذُ بِا السَّمِیْعُ الْعَلِیْمِ الخ پڑھنے کے بعد قرأت فرماتے۔"

یہ حدیث شیئر کریں