نیند آتے تک باوضوذ کر اللہ میں مشغولیت
راوی:
وَعَنْ اَبِی اُمَامَۃَ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِیَّ صلی اللہ علیہ وسلم یَقُوْلُ مَنْ اٰوٰی اِلٰی فِرَاشِہِ طَاھِرًا وَّ ذَکَرَ اﷲَ حَتّٰی یُدْرِکَہُ النُّعَاسُ لَمْ یَتَقَلَّبْ سَاعَۃً مِّنَ اللَّیْلِ یُسْأَلُ اﷲَ فِیْھَا خَیْرًا مِّنْ خَیْرِ الدُّنْیَا وَالْاٰخِرَۃِ اِلَّا اَعْطَاہُ اِیَّاہُ ذَکَرَ النَّوَوِیُّ فِی کِتَابِ الْاَذْکَارِ بِرِوَایَۃِ بْنِ السُّنِّیِّ۔
" حضرت ابوامامہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے سرور کونین صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ " جو آدمی (وضو یا تیمم کے ذریعے نجاستوں سے یا یہ کہ گناہوں سے ) پاک ہو کر اپنے بستر پر لیٹے اور نیند آنے تک (زبان سے یادل سے) ذکر اللہ میں مشغول رہے تو وہ رات کو جب بھی اس حال میں کروٹ بدلے کہ اللہ جل شانہ سے دنیا اور آخرت کی کسی بھلائی کا سوال کرے تو اللہ تعالیٰ اسے وہ بھلائی ضرور دیتا ہے ، (یہ حدیث علامہ نووی رحمہ اللہ تعالیٰ علیہ نے کتاب الاذکار میں ابن السنی کی روایت سے نقل کی ہے۔"