نماز تراویح کا انتہائی وقت
راوی:
وَعَنْ عَبْدِاﷲِ ابْنِ اَبِیْ بَکْرٍ قَالَ سَمِعْتُ اُبَیًّا یَقُوْلُ کُنَّا نَنْصَرِفُ فِیْ رَمَضَانَ مِنَ الْقِیَامِ فَنَسْتَعْجِلُ الْخَدِمَ بِالطَّعَامِ مَخَافَۃَ فَوْتِ السُّحُوْرِوَفِیْ اُخْرٰی مَخَافَۃَ الْفَجْرِ۔ (رواہ مالک)
" اور حضرت عبداللہ ابن ابی بکر فرماتے ہیں کہ " میں نے حضرت ابی کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ ہم رمضان المبارک میں جب قیام (یعنی نماز تراویح) سے فارغ ہوتے تھے تو خادموں سے اس خوف سے کہ کہیں سحری کا وقت ختم نہ ہو جائے جلد کھانے کے لئے کہتے تھے" ایک دوسری روایت میں یہ الفاظ ہیں کہ " فجر ہو جانے کے خوف سے (ہم خادموں کو جلد کھانے کے لئے کہتے تھے)" (مالک)