جس شخص کو وضو کا یقین ہو اور پھر اپنے بے وضو ہو جانے کا شک ہو جائے اور اس کے لئے اپنے اسی وضو سے نماز ادا کرنی جائز ہے کی دلیل کے بیان میں
راوی: عمرو ناقد , زہیر بن حرب , ابوبکر بن ابی شیبہ , ابن عیینہ , عمرو , سفیان بن عیینہ , زہری , سعید اور عباد بن تمیم اپنے چچا عبداللہ بن زید
حَدَّثَنِي عَمْرٌو النَّاقِدُ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ح و حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ جَمِيعًا عَنْ ابْنِ عُيَيْنَةَ قَالَ عَمْرٌو حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَعِيدٍ وَعَبَّادِ بْنِ تَمِيمٍ عَنْ عَمِّهِ شُکِيَ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الرَّجُلُ يُخَيَّلُ إِلَيْهِ أَنَّهُ يَجِدُ الشَّيْئَ فِي الصَّلَاةِ قَالَ لَا يَنْصَرِفُ حَتَّی يَسْمَعَ صَوْتًا أَوْ يَجِدَ رِيحًا قَالَ أَبُو بَکْرٍ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ فِي رِوَايَتِهِمَا هُوَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ زَيْدٍ
عمرو ناقد، زہیر بن حرب، ابوبکر بن ابی شیبہ، ابن عیینہ، عمرو، سفیان بن عیینہ، زہری، سعید اور عباد بن تمیم رضی اللہ تعالیٰ عنہ اپنے چچا حضرت عبداللہ بن زید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ ایک آدمی نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے شکایت کی کہ اس کو نماز میں خیال ہوتا ہے کہ اس کو حدث ہوگیا ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جب تک آواز نہ سن لے یا بدبو نہ پائے نماز نہ توڑے۔
'Abbad b. Tamim reported from his uncle that a person made a complaint to the Apostle (may peace be upon him) that he entertained (doubt) as if something had happened to him breaking his ablution. He (the Holy Prophet) said: He should not return (from prayer) unless he hears a sound or perceives a smell (of passing wind). Abu Bakr and Zuhair b. Harb have pointed out in their narrations that it was 'Abdullah b. Zaid.