صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ نماز قصر کا بیان ۔ حدیث 1061

جب مغرب اور عشاء کی نماز ایک ساتھ پڑھے تو کیا اذان یا اقامت کہے

راوی: ابوالیمان , شعیب , زہری , سالم , عبداللہ بن عمر ما

حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ قَالَ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي سَالِمٌ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَعْجَلَهُ السَّيْرُ فِي السَّفَرِ يُؤَخِّرُ صَلَاةَ الْمَغْرِبِ حَتَّی يَجْمَعَ بَيْنَهَا وَبَيْنَ الْعِشَائِ قَالَ سَالِمٌ وَکَانَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يَفْعَلُهُ إِذَا أَعْجَلَهُ السَّيْرُ وَيُقِيمُ الْمَغْرِبَ فَيُصَلِّيهَا ثَلَاثًا ثُمَّ يُسَلِّمُ ثُمَّ قَلَّمَا يَلْبَثُ حَتَّی يُقِيمَ الْعِشَائَ فَيُصَلِّيهَا رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ يُسَلِّمُ وَلَا يُسَبِّحُ بَيْنَهُمَا بِرَکْعَةٍ وَلَا بَعْدَ الْعِشَائِ بِسَجْدَةٍ حَتَّی يَقُومَ مِنْ جَوْفِ اللَّيْلِ

ابوالیمان، شعیب، زہری، سالم، عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت کرتے ہیں عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے بیان کیا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو سفر میں چلنے کی جلدی ہوتی تو مغرب کی نماز دیر کرکے پڑھتے یہاں تک کہ مغرب اور عشاء کی نماز ایک ساتھ پڑھتے اور سالم نے بیان کیا کہ عبداللہ بھی یہی کرتے تھے کہ جب انہیں سفر میں جلدی ہوتی تو مغرب کی اقامت کہلواتے اور مغرب کی تین رکعت پڑھتے اور پھر سلام پھیرتے، پھر بہت کم ٹھہرتے یہاں تک کہ عشاء کی تکبیر کہی جاتی اور دو رکعت عشاء کی نماز پڑھتے، پھر سلام پھیرتے اور نہ تو ان دونوں کے درمیان اور نہ عشاء کے بعد نفل پڑھتے تھے یہاں تک کہ آدھی رات کو کھڑے ہوتے۔

Narrated Az-Zuhri:
Salim told me, "'Abdullah bin 'Umar said, 'I saw Allah's Apostle delaying the Maghrib prayer till he offered it along with the Isha prayer whenever he was in a hurry during the journey.' " Salim said, "Abdullah bin Umar used to do the same whenever he was in a hurry during the journey. After making the call for Iqama, for the Maghrib prayer he used to offer three Rakat and then perform Tasllm. After waiting for a short while, he would pronounce the Iqama for the 'Isha' prayer and offer two Rakat and perform Taslim. He never prayed any Nawafil in between the two prayers or after the 'Isha' prayers till he got up in the middle of the night (for Tahajjud prayer)."
________________________________________

یہ حدیث شیئر کریں