بیٹھے ہوئے کی نیند کا وضو کو نہ توڑنے کی دلیل کے بیان میں
راوی: احمد بن سعید بن صخر , دارمی , حبان , ثابت , انس
حَدَّثَنِي أَحْمَدُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ صَخْرٍ الدَّارِمِيُّ حَدَّثَنَا حَبَّانُ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ أَنَّهُ قَالَ أُقِيمَتْ صَلَاةُ الْعِشَائِ فَقَالَ رَجُلٌ لِي حَاجَةٌ فَقَامَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُنَاجِيهِ حَتَّی نَامَ الْقَوْمُ أَوْ بَعْضُ الْقَوْمِ ثُمَّ صَلَّوْا
احمد بن سعید بن صخر، دارمی، حبان، ثابت، انس سے روایت ہے کہ جب نماز عشاء کی اقامت کہی گئی ایک آدمی نے کہا میرے لئے ایک حاجت ہے تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس سے محو گفتگو ہو گئے یہاں تک کہ بعض لوگ سو گئے پھر انہوں نے نماز ادا کی۔
Anas reported: (The people) stood up for the night prayer when a man spoke forth: I need to say something. The Apostle of Allah (may peace be upon him) entered into secret conversation with him, till the people dozed off or some of the people (dozed off), and then they said the prayer.