صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ نماز قصر کا بیان ۔ حدیث 1073

رات کو کھڑے ہونے کی فضیلت کا بیان

راوی: عبداللہ بن محمد , ہشام , معمر , محمود , عبدالرزاق , معمر , زہری سالم

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ قَالَ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ ح و حَدَّثَنِي مَحْمُودٌ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ قَالَ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِيهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ کَانَ الرَّجُلُ فِي حَيَاةِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا رَأَی رُؤْيَا قَصَّهَا عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَتَمَنَّيْتُ أَنْ أَرَی رُؤْيَا فَأَقُصَّهَا عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَکُنْتُ غُلَامًا شَابًّا وَکُنْتُ أَنَامُ فِي الْمَسْجِدِ عَلَی عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرَأَيْتُ فِي النَّوْمِ کَأَنَّ مَلَکَيْنِ أَخَذَانِي فَذَهَبَا بِي إِلَی النَّارِ فَإِذَا هِيَ مَطْوِيَّةٌ کَطَيِّ الْبِئْرِ وَإِذَا لَهَا قَرْنَانِ وَإِذَا فِيهَا أُنَاسٌ قَدْ عَرَفْتُهُمْ فَجَعَلْتُ أَقُولُ أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنْ النَّارِ قَالَ فَلَقِيَنَا مَلَکٌ آخَرُ فَقَالَ لِي لَمْ تُرَعْ فَقَصَصْتُهَا عَلَی حَفْصَةَ فَقَصَّتْهَا حَفْصَةُ عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ نِعْمَ الرَّجُلُ عَبْدُ اللَّهِ لَوْ کَانَ يُصَلِّي مِنْ اللَّيْلِ فَکَانَ بَعْدُ لَا يَنَامُ مِنْ اللَّيْلِ إِلَّا قَلِيلًا

عبداللہ بن محمد، ہشام، معمر، محمود، عبدالرزاق، معمر، زہری سالم اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زندگی کے وقت میں لوگ جب کوئی خواب دیکھتے تو اس کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے بیان کرتے۔ مجھے تمنا تھی کہ میں بھی کوئی خواب دیکھتا، تو اس کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے بیان کرتا اور میں ایک جوان لڑکا تھا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد میں میں مسجد نبوی میں سوتا تھا میں نے خواب میں دیکھا کہ گویا دو فرشتوں نے مجھے پکڑا اور مجھے جہنم کی طرف لے گئے اور وہ پیچ دار کنویں کی طرح پر پیچ تھی، جس کے دو ستون تھے اور اس میں کچھ لوگ تھے جن کو میں نے پہچان لیا تھا میں جہنم سے اللہ کی پناہ مانگنے لگا، پھر مجھ سے ایک دوسرا فرشتہ ملا اور مجھ سے کہا کہ مت ڈرو پھر اس کو میں نے حفصہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے بیان کیا اور حفصہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے اس کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ عبداللہ کیا ہی اچھا آدمی ہے کاش وہ رات کی نماز (نفل) پڑھا کرتا چنانچہ اس کے بعد وہ رات کو بہت ہی کم سویا کرتے تھے۔

Narrated Salim's father:
In the life-time of the Prophet whosoever saw a dream would narrate it to Allah's Apostle. I had a wish of seeing a dream to narrate it to Allah's Apostle (p.b.u.h) I was a grown up boy and used to sleep in the Mosque in the life-time of the Prophet. I saw in the dream that two angels caught hold of me and took me to the Fire which was built all round like a built well and had two poles in it and the people in it were known to me. I started saying, "I seek refuge with Allah from the Fire." Then I met another angel who told me not to be afraid. I narrated the dream to Hafsa who told it to Allah's Apostle. The Prophet said, "Abdullah is a good man. I wish he prayed Tahajjud." After that 'Abdullah (i.e. Salim's father) used to sleep but a little at night.
________________________________________

یہ حدیث شیئر کریں