جمعے کی رات روشن رات اور جمعے کا دن چمکتا دن ہے
راوی:
وَعَنْ اَنَسٍ قَالَ کَانَ رَسُوْلُ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم اِذَا دَخَلَ رَجَبٌ قَالَ اَللّٰھُمَّ بَارِکْ لَنَا فِی رَجَبَ وَ شَعْبَانَ وَبَلِّغْنَا رَمَضَانَ قَالَ وَکَانَ یَقُوْلُ لَیْلَۃَ الْجُمُعَۃِ لَیْلَۃٌ اَغَرُّوَیَوْمُ الْجُمُعَۃِ یَوْمُ اَزْھَرُ رَوَاہُ الْبَیْھَقِیْ فِی الدَّعْوَاتِ الْکَبِیْرِ۔
" اور حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ جب رجب کا مہینہ آتا تو سر تاج دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم یہ دعا مانگا کرتے تھے کہ اے اللہ ! رجب اور شعبان کے مہینے (کی ہماری اطاعت وعبادات) میں ہمیں برکت دے اور ہمیں رمضان تک پہنچا نیز حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یہ بھی فرمایا کرتے تھے کہ جمعہ کی رات روشن رات ہے اور جمعے کا دن چمکتا دن ہے۔" (بیہقی)
تشریح
" اور ہمیں رمضان تک پہنچا " کا مطلب یہ ہے کہ " اے اللہ! ہمیں یہ سعادت بخش کہ پورا رمضان پائیں اور رمضان کے تمام دنوں میں ہمیں روزے رکھنے اور نماز تراویح پڑھنے کی توفیق ہو" ۔
جمعے کے دن اور جمعے کی رات کی نورانیت معنوی یا تو بالذات ہوتی ہے یا پھر یہ کہ جمعے کے دن اور جمعے کی رات جو عبادت کی جاتی ہے اس کی برکت اور اس کے سبب سے معنوی نورانیت پیدا ہوتی ہے۔