صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ نماز قصر کا بیان ۔ حدیث 1101

رات اور دن کو پاکی حاصل کرنے اور رات اور دن میں وضو کے بعد نماز کی فضیلت کا بیان۔

راوی: اسحٰق بن نصر , ابواسامہ , ابوحیان , ابوزرعہ , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ أَبِي حَيَّانَ عَنْ أَبِي زُرْعَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لِبِلَالٍ عِنْدَ صَلَاةِ الْفَجْرِ يَا بِلَالُ حَدِّثْنِي بِأَرْجَی عَمَلٍ عَمِلْتَهُ فِي الْإِسْلَامِ فَإِنِّي سَمِعْتُ دَفَّ نَعْلَيْکَ بَيْنَ يَدَيَّ فِي الْجَنَّةِ قَالَ مَا عَمِلْتُ عَمَلًا أَرْجَی عِنْدِي أَنِّي لَمْ أَتَطَهَّرْ طَهُورًا فِي سَاعَةِ لَيْلٍ أَوْ نَهَارٍ إِلَّا صَلَّيْتُ بِذَلِکَ الطُّهُورِ مَا کُتِبَ لِي أَنْ أُصَلِّيَ قَالَ أَبُو عَبْد اللَّهِ دَفَّ نَعْلَيْکَ يَعْنِي تَحْرِيکَ

اسحاق بن نصر، ابواسامہ، ابوحیان، ابوزرعہ، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے فجر کی نماز کے وقت فرمایا کہ اے بلال تم مجھے امید کا کام بتاؤ جو تم نے حالت اسلام میں کیا ہو، اس لئے کہ میں نے تمہارے جوتوں کی آواز جنت میں سنی ہے، بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے جواب دیا کہ میں نے امید کا کام جو کیا وہ یہ ہے کہ رات یا دن کسی بھی ساعت میں میں نے پاکی حاصل کی، وضو کیا، تو اس وضو سے میں نے جس قدر میرے مقدر میں تھا، نماز پڑھی، ابوعبداللہ نے کہا دف نعلیک سے مراد بلانا ہے۔

Narrated Abu Huraira:
At the time of the Fajr prayer the Prophet asked Bilal, "Tell me of the best deed you did after embracing Islam, for I heard your footsteps in front of me in Paradise." Bilal replied, "I did not do anything worth mentioning except that whenever I performed ablution during the day or night, I prayed after that ablution as much as was written for me."
________________________________________

یہ حدیث شیئر کریں