عبادت میں شدت اختیار کرنے کی کراہت کا بیان۔
راوی: عبداللہ بن مسلمہ ، مالک، ہشام بن عروہ ، عائشہ
قال وقال عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ مَالِکٍ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ کَانَتْ عِنْدِي امْرَأَةٌ مِنْ بَنِي أَسَدٍ فَدَخَلَ عَلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ مَنْ هَذِهِ قُلْتُ فُلَانَةُ لَا تَنَامُ بِاللَّيْلِ فَذُکِرَ مِنْ صَلَاتِهَا فَقَالَ مَهْ عَلَيْکُمْ مَا تُطِيقُونَ مِنْ الْأَعْمَالِ فَإِنَّ اللَّهَ لَا يَمَلُّ حَتَّی تَمَلُّوا
عبداللہ بن مسلمہ نے مالک، ہشام بن عروہ، عروہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کیا حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے بیان کیا کہ میرے پاس بنی اسد کی ایک عورت تھی تو میرے پاس نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تشریف لائے اور فرمایا کہ یہ کون عورت ہے؟ میں نے جواب دیا کہ یہ فلاں عورت جو رات کو نہیں سوتی پھر اس کی نماز کا تذکرہ کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ خاموش رہو، تم وہی اعمال اپنے اوپر لازم کرو جن کی تمہیں طاقت ہو کہ اللہ تعالیٰ نہیں اکتاتا جب تک کہ تم نہ اکتا جاؤ۔