صحیح مسلم ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 865

نماز میں ہر جھکنے اور اٹھنے کے وقت تکبیر کہنے اور رکوع سے اٹھتے وقت سمع اللہ لمن حمدہ کہنے کے اثبات کے بیان میں

راوی: حرملہ بن یحیی , ابن وہب , یونس , ابن شہاب , ابوسلمہ بن عبدالرحمن , ابوسلمہ

حَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَخْبَرَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ کَانَ حِينَ يَسْتَخْلِفُهُ مَرْوَانُ عَلَی الْمَدِينَةِ إِذَا قَامَ لِلصَّلَاةِ الْمَکْتُوبَةِ کَبَّرَ فَذَکَرَ نَحْوَ حَدِيثِ ابْنِ جُرَيْجٍ وَفِي حَدِيثِهِ فَإِذَا قَضَاهَا وَسَلَّمَ أَقْبَلَ عَلَی أَهْلِ الْمَسْجِدِ قَالَ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ إِنِّي لَأَشْبَهُکُمْ صَلَاةً بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

حرملہ بن یحیی، ابن وہب، یونس، ابن شہاب، ابوسلمہ بن عبدالرحمن، حضرت ابوسلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ جب حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو مروان نے مدینہ کا خلیفہ مقرر کیا جب آپ فرض نماز کے لئے کھڑے ہوتے تو تکبیر کہتے باقی حدیث ابن جریج کی حدیث کی طرح ذکر کی اور ابوسلمہ کی حدیث میں ہے کہ آپ نے نماز سے فارغ ہو کر مسجد والوں سے مخاطب ہو کر فرمایا اس ذات کی قسم جس کے قبضہ میں میری جان ہے میں تم سب سے زیادہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مشابہ نماز ادا کرتا ہوں۔

Abu Salama b. 'Abd al-Rahman reported.. When Marwan appointed Abu Huraira as his deputy in Medina, he recited takbir whenever he got up for obligatory prayer, and the rest of the hadith is the same as transmitted by Ibn Juraij (but with the addition of these words): On completing the prayer with salutation, and he turned to the people in the mosque and said….00000

یہ حدیث شیئر کریں