خطبے کے وقت بیٹھنے کا ایک ممنوع طریقہ
راوی:
وَعَنْہُ اَنَّ النَّبِیَّ صلی اللہ علیہ وسلم نَھٰی عَنِ الحَبْوَۃِ یَوْمَ الْجُمُعَۃِ وَالْاِمَامُ یَخْطُبُ۔ (رواہ الترمذی)
" اور حضرت معاذ ابن انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ راوی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جمعے کے دن جب کہ امام خطبہ پڑھ رہا ہو" گوٹ مارنے سے منع فرمایا ہے۔" (جامع ترمذی و سنن ابوداؤد)
تشریح
" گوٹ مارنا " ایک خاص نشست اور بیٹھنے کے ایک مخصوص طریقے کو کہتے ہیں جس کی صورت یہ ہوتی ہے کہ اکڑوں بیٹھ کر سرین کو زمین پر ٹیک کر کپڑے یا ہاتھوں کے ذریعے دونوں گھٹنے اور رانیں پیٹ کے ساتھ ملا لی جاتی ہیں۔
خطبے کے وقت اس طرح بیٹھنے سے منع فرمایا گیا ہے کیونکہ ایسی حالت میں نیند آجاتی ہے جس کی وجہ سے خطبے کی سماعت نہیں ہو سکتی بلکہ بسا اوقات ایسا ہوتا ہے کہ اس طرح بیٹھنے والا غنودگی کے عالم میں ایک پہلو پر گر جاتا ہے یا بیٹھے ہی بیٹھے اس کا وضو ٹوٹ جاتا ہے اور اسے احساس بھی نہیں ہوتا۔