صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ نماز قصر کا بیان ۔ حدیث 1112

ان روایات کا بیان جو نفل کے متعلق منقول ہیں کہ دو دو رکعتیں ہیں اور یہ عمار رضی اللہ تعالیٰ عنہ، اور ابوذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ، جابر بن زید رضی اللہ تعالیٰ عنہ، عکرمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور زہری سے منقول ہے اور یحییٰ بن سعید انصاری نے بیان کیا کہ ہم نے اپنے شہر کے فقہاء کو اسی حال میں پایا کہ دن کی نماز میں بھی دو رکعتوں پر سلام پھیرتے تھے۔

راوی: قتیبہ , عبدالرحمن بن ابی المولی , محمد بن منکدر , جابر بن عبداللہ

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي الْمَوَالِي عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْکَدِرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُعَلِّمُنَا الِاسْتِخَارَةَ فِي الْأُمُورِ کُلِّهَا کَمَا يُعَلِّمُنَا السُّورَةَ مِنْ الْقُرْآنِ يَقُولُ إِذَا هَمَّ أَحَدُکُمْ بِالْأَمْرِ فَلْيَرْکَعْ رَکْعَتَيْنِ مِنْ غَيْرِ الْفَرِيضَةِ ثُمَّ لِيَقُلْ اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْتَخِيرُکَ بِعِلْمِکَ وَأَسْتَقْدِرُکَ بِقُدْرَتِکَ وَأَسْأَلُکَ مِنْ فَضْلِکَ الْعَظِيمِ فَإِنَّکَ تَقْدِرُ وَلَا أَقْدِرُ وَتَعْلَمُ وَلَا أَعْلَمُ وَأَنْتَ عَلَّامُ الْغُيُوبِ اللَّهُمَّ إِنْ کُنْتَ تَعْلَمُ أَنَّ هَذَا الْأَمْرَ خَيْرٌ لِي فِي دِينِي وَمَعَاشِي وَعَاقِبَةِ أَمْرِي أَوْ قَالَ عَاجِلِ أَمْرِي وَآجِلِهِ فَاقْدُرْهُ لِي وَيَسِّرْهُ لِي ثُمَّ بَارِکْ لِي فِيهِ وَإِنْ کُنْتَ تَعْلَمُ أَنَّ هَذَا الْأَمْرَ شَرٌّ لِي فِي دِينِي وَمَعَاشِي وَعَاقِبَةِ أَمْرِي أَوْ قَالَ فِي عَاجِلِ أَمْرِي وَآجِلِهِ فَاصْرِفْهُ عَنِّي وَاصْرِفْنِي عَنْهُ وَاقْدُرْ لِي الْخَيْرَ حَيْثُ کَانَ ثُمَّ أَرْضِنِي قَالَ وَيُسَمِّي حَاجَتَهُ

قتیبہ، عبدالرحمن بن ابی المولی، محمد بن منکدر، جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں تمام امور میں استخارہ کی تعلیم کرتے تھے، جس طرح قرآن کی سورت ہمیں سکھاتے تھے، چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے تھے کہ جب تم میں سے کوئی شخص کسی کام کا ارادہ کرے تو فرض کے علاوہ دو رکعت (نفل نماز) پڑھے پھر کہے کہ اے میرے اللہ میں تجھ سے تیرے علم کے ذریعہ خیر طلب کرتا ہوں اور تیری قدرت کے ذریعہ قدرت طلب کرتا ہوں اور تیرے فضل عظیم کی درخواست کرتا ہوں، تو قادر ہے، لیکن میں قادر نہیں، تو علم رکھتا ہے لیکن مجھے علم نہیں، تو غیب کا سب سے زیادہ جاننے والا ہے، اے میرے اللہ اگر تو سمجھتا ہے کہ یہ امر میرے دین اور معاش اور انجام کار کے لحاظ سے بہتر ہے تو اسے میرے لئے مقدر فرمادے اور میرے لئے اس میں آسانی پیدا کردے، پھر اس میں میرے واسطے برکت عطا کر اور اگر تو سمجھتا ہے کہ یہ امر میرے لئے میرے دین اور معاش اور انجام کار کے لحاظ سے برا ہے تو اس کو مجھ سے پھیر دے اور مجھ کو اس سے باز رکھ اور میرے لئے بھلائی مقدر فرمادے جہاں بھی ہو پھر مجھے راضی رکھ، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا پھر اپنی حاجت بیان کرے۔

Narrated Jabir bin 'Abdullah :
The Prophet (p.b.u.h) used to teach us the way of doing Istikhara (Istikhara means to ask Allah to guide one to the right sort of action concerning any job or a deed), in all matters as he taught us the Suras of the Quran. He said, "If anyone of you thinks of doing any job he should offer a two Rakat prayer other than the compulsory ones and say (after the prayer): — 'Allahumma inni astakhiruka bi'ilmika, Wa astaqdiruka bi-qudratika, Wa as'alaka min fadlika al-'azlm Fa-innaka taqdiru Wala aqdiru, Wa ta'lamu Wala a'lamu, Wa anta 'allamu l-ghuyub. Allahumma, in kunta ta'lam anna hadha-l-amra Khairun li fi dini wa ma'ashi wa'aqibati amri (or 'ajili amri wa'ajilihi) Faqdirhu wa yas-sirhu li thumma barik li Fihi, Wa in kunta ta'lamu anna hadha-lamra shar-run li fi dini wa ma'ashi wa'aqibati amri (or fi'ajili amri wa ajilihi) Fasrifhu anni was-rifni anhu. Waqdir li al-khaira haithu kana Thumma ardini bihi.' (O Allah! I ask guidance from Your knowledge, And Power from Your Might and I ask for Your great blessings. You are capable and I am not. You know and I do not and You know the unseen. O Allah! If You know that this job is good for my religion and my subsistence and in my Hereafter–(or said: If it is better for my present and later needs)–Then You ordain it for me and make it easy for me to get, And then bless me in it, and if You know that this job is harmful to me In my religion and subsistence and in the Hereafter–(or said: If it is worse for my present and later needs)–Then keep it away from me and let me be away from it. And ordain for me whatever is good for me, And make me satisfied with it). The Prophet added that then the person should name (mention) his need.
________________________________________

یہ حدیث شیئر کریں