صحیح مسلم ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 892

باب نماز میں تشہد کے بیان میں

راوی: زہیر بن حرب , عثمان بن ابی شیبہ , اسحاق بن ابراہیم , اسحق , جریر , منصور , ابووائل , عبداللہ بن مسعود

حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَعُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَإِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ إِسْحَقُ أَخْبَرَنَا وَقَالَ الْآخَرَانِ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ کُنَّا نَقُولُ فِي الصَّلَاةِ خَلْفَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ السَّلَامُ عَلَی اللَّهِ السَّلَامُ عَلَی فُلَانٍ فَقَالَ لَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ يَوْمٍ إِنَّ اللَّهَ هُوَ السَّلَامُ فَإِذَا قَعَدَ أَحَدُکُمْ فِي الصَّلَاةِ فَلْيَقُلْ التَّحِيَّاتُ لِلَّهِ وَالصَّلَوَاتُ وَالطَّيِّبَاتُ السَّلَامُ عَلَيْکَ أَيُّهَا النَّبِيُّ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَکَاتُهُ السَّلَامُ عَلَيْنَا وَعَلَی عِبَادِ اللَّهِ الصَّالِحِينَ فَإِذَا قَالَهَا أَصَابَتْ کُلَّ عَبْدٍ لِلَّهِ صَالِحٍ فِي السَّمَائِ وَالْأَرْضِ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ ثُمَّ يَتَخَيَّرُ مِنْ الْمَسْأَلَةِ مَا شَائَ

زہیر بن حرب، عثمان بن ابی شیبہ، اسحاق بن ابراہیم، اسحاق ، جریر، منصور، ابووائل، حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اقتداء میں نماز میں (السَّلَامُ عَلَی اللَّهِ یا السَّلَامُ عَلَی فُلَانٍ) کہتے تھے تو ایک دن ہم سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا بے شک اللہ بذات خود سلام ہے یعنی اللہ کی صفت سلام ہے جب تم میں سے کوئی نماز میں قعدہ میں بیٹھے تو اس کو چاہیے کہ (التَّحِيَّاتُ لِلَّهِ وَالصَّلَوَاتُ وَالطَّيِّبَاتُ السَّلَامُ عَلَيْکَ أَيُّهَا النَّبِيُّ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَکَاتُهُ السَّلَامُ عَلَيْنَا وَعَلَی عِبَادِ اللَّهِ الصَّالِحِينَ) پڑھے جب کوئی یہ کلمہ کہے گا ( عِبَادِ اللَّهِ الصَّالِحِينَ) پڑھے گا تو اس کا سلام اللہ کے ہر نیک بندے کو پہنچے گا آسمان و زمین میں۔ پھر (أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ) کہے پھر اس کو اختیار ہے جو چاہے دعا مانگے۔

'Abdullah (b. Mas'ud) said: While observing prayer behind the Messenger of Allah (may peace be upon him) we used to recite: Peace be upon Allah, peace be upon so and so. One day the Messenger of Allah (may peace be upon him) said to us: Verily Allah is Himself Peace. When any one of you sits during the prayer, he should say: "All services rendered by words, by acts of worship, and all good things are due to Allah. Peace be upon you, 0 Prophet, and Allah's mercy and blessings. Peace be upon us and upon Allah's upright servants", for when he says this it reaches every upright servant in heaven and earth (and say further): I testify that there is no god but Allah and I testify that Muhammad is His servant and Messenger. Then he may choose any supplication which pleases him and offer it.

یہ حدیث شیئر کریں