صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ نماز قصر کا بیان ۔ حدیث 1143

نماز میں ہاتھ سے مدد لینے کا بیان جب کہ وہ کام نماز کا ہو اور ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے فرمایا کہ آدمی اپنے بدن سے نماز میں مدد لے، جس حصہ سے چاہے، اور ابواسحاق نے اپنی ٹوپی نماز میں رکھی اور اسے اٹھایا اور علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ اپنا ہاتھ اپنے بائیں پہنچے پر رکھتے تھے مگر یہ کہ جسم کو کھجلائیں یا اپنے کپڑے کو درست کریں ۔

راوی: عبداللہ بن یوسف , مالک , مخرمہ بن سلیمان , کریب , ابن عباس

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ مَخْرَمَةَ بْنِ سُلَيْمَانَ عَنْ کُرَيْبٍ مَوْلَی ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّهُ أَخْبَرَهُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّهُ بَاتَ عِنْدَ مَيْمُونَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا وَهِيَ خَالَتُهُ قَالَ فَاضْطَجَعْتُ عَلَی عَرْضِ الْوِسَادَةِ وَاضْطَجَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَهْلُهُ فِي طُولِهَا فَنَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّی انْتَصَفَ اللَّيْلُ أَوْ قَبْلَهُ بِقَلِيلٍ أَوْ بَعْدَهُ بِقَلِيلٍ ثُمَّ اسْتَيْقَظَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَجَلَسَ فَمَسَحَ النَّوْمَ عَنْ وَجْهِهِ بِيَدِهِ ثُمَّ قَرَأَ الْعَشْرَ آيَاتٍ خَوَاتِيمَ سُورَةِ آلِ عِمْرَانَ ثُمَّ قَامَ إِلَی شَنٍّ مُعَلَّقَةٍ فَتَوَضَّأَ مِنْهَا فَأَحْسَنَ وُضُوئَهُ ثُمَّ قَامَ يُصَلِّي قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا فَقُمْتُ فَصَنَعْتُ مِثْلَ مَا صَنَعَ ثُمَّ ذَهَبْتُ فَقُمْتُ إِلَی جَنْبِهِ فَوَضَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدَهُ الْيُمْنَی عَلَی رَأْسِي وَأَخَذَ بِأُذُنِي الْيُمْنَی يَفْتِلُهَا بِيَدِهِ فَصَلَّی رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ أَوْتَرَ ثُمَّ اضْطَجَعَ حَتَّی جَائَهُ الْمُؤَذِّنُ فَقَامَ فَصَلَّی رَکْعَتَيْنِ خَفِيفَتَيْنِ ثُمَّ خَرَجَ فَصَلَّی الصُّبْحَ

عبداللہ بن یوسف، مالک، مخرمہ بن سلیمان، کریب، ابن عباس کے آزاد کردہ غلام نے عبداللہ بن عباس کے متعلق روایت کیا کہ انہوں نے اپنی خالہ ام المومنین حضرت میمونہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے پاس رات گزاری، ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما کا بیان ہے کہ میں بستر کے عرض میں لیٹا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور ان کی بیوی اس کے طول میں لیٹے اور آدھی رات گزرنے تک یا اس سے کچھ پہلے یا کچھ بعد تک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سوتے رہے۔ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بیدار ہوئے اور اپنے ہاتھوں کے ذریعہ نیند کا اثر اپنے چہرے سے دور کیا پھر سورت آل عمران کی آخری دس آیتیں پڑھیں بعد ازاں ایک مشک کی طرف گئے جو لٹکی ہوئی تھی اور اس سے وضو کیا اور اچھی طرح وضو کیا پھر نماز پڑھنے کھڑے ہوگئے عبداللہ بن عباس کا بیان ہے کہ میں بھی کھڑا ہوا اور اس طرح کیا جس طرح آپ نے کیا پھر میں گیا اور آپ کے پہلو میں کھڑا ہوگیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا دایاں ہاتھ میرے سر پر رکھا اور میرے دائیں کان کو اپنے ہاتھ سے ملنے لگے بعد ازاں آپ نے دو رکعت نماز پڑھی، پھر دو رکعت، پھر دو رکعت، پھر دو رکعت، پھر دو رکعت، پھر دو رکعت پڑھیں (گویا بارہ رکعتیں پڑھیں) پھر وتر پڑھے اور لیٹ رہے یہاں تک کہ مؤذن آئے تو آپ کھڑے ہوئے اور دو رکعتیں ہلکی پڑھیں پھر باہر نکلے اور فجر کی نماز پڑھائی۔

Narrated Kuraib Maula Ibn Abbas:
'Abdullah bin Abbas said that he had passed a night in the house of Maimuna the mother of the faithful believers , who was his aunt. He said, "I slept across the bed, and Allah's Apostle along with his wife slept lengthwise. Allah's Apostle slept till mid-night or slightly before or after it. Then Allah's Apostle woke up, sat, and removed the traces of sleep by rubbing his hands over his face. Then he recited the last ten verses of Surat-Al Imran (2). Then he went towards a hanging leather water-container and performed a perfect ablution and then stood up for prayer." 'Abdullah bin Abbas added, "I got up and did the same as Allah's Apostle had done and then went and stood by his side. Allah's Apostle then put his right hand over my head and caught my right ear and twisted it. He offered two Rakat, then two Rakat, then two Rakat, then two Rakat, then two Rakat, then two Rakat and then offered one Raka Witr. Then he lay down till the Muadh-dhin came and then he prayed two light Rakat and went out and offered the early morning (Fajr) prayer."
________________________________________

یہ حدیث شیئر کریں