جمعے کی نماز نہ ملنے کی صورت میں ظہر کی نماز پڑھ لینے کا مسئلہ
راوی:
وَ عَنْ اَبِیْ ھُرَیْرَۃَ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اﷲِ صَلَّی اﷲُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مَنْ اَدْرَکَ مِنَ الْجُمُعَۃِ رَکْعَتً فَلْیُصَلِّ اِلَیْھَا اُخْرٰی وَمَنْ فَاتَتْہُ الرَّکْعَتَانِ فَلْیُصَلِّ اَرْبَعًا اَوْقَالَ الظُّھْرَ۔ (رواہ الدارقطنی)
" اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ راوی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " جس آدمی کو جمعے ایک رکعت (امام کے ساتھ مل جائے تو وہ اس کے ساتھ دوسری رکعت ملائے (یعنی تنہا کھڑا ہو کر پوری کرے) اور جس آدمی کو دونوں رکعتیں نہ ملیں تو اسے چاہیے کہ وہ چار رکعتیں پڑھے یا فرمایا کہ ظہر پڑھے۔" (دارقطنی)
تشریح
اگرچہ نووی رحمہ اللہ تعالیٰ علیہ نے وضاحت کی ہے کہ یہ حدیث ضعف سے خالی نہیں ہے تاہم اگر اس حدیث کو صحیح تسلیم بھی کیا جائے تو اس کا مطلب یہ ہوگا کہ جس آدمی کو جمعہ کی دونوں رکعتوں سے مطلقاً کچھ بھی ہاتھ نہ لگے تو وہ ظہر کی چار رکعتیں پڑھ لے۔ اس مسئلے کی وضاحت حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی اس روایت کی تشریح کے ضمن میں جو اس باب کے پہلی فصل کے آخر میں گذری ہے بیان کی جا چکی ہے۔