مرض یا سفر کا عذر پیش آجائے تو امام کے لئے خلیفہ بنانے کے بیان میں جو لوگوں کو نماز پڑھائے صاحب طاقت وقدرت کے لئے امام کے پیچھے قیام کے لزوم اور بیٹھ کر نماز ادا کرنے والے کے پیچھے بیٹھ کر نماز ادا کرنے کے منسوخ ہونے کے بیان میں
راوی: منجاب بن حارث , ابن مسہر , اسحاق بن ابراہیم , عیسیٰ بن یونس , اعمش , عائشہ
حَدَّثَنَا مِنْجَابُ بْنُ الْحَارِثِ التَّمِيمِيُّ أَخْبَرَنَا ابْنُ مُسْهِرٍ ح و حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا عِيسَی بْنُ يُونُسَ کِلَاهُمَا عَنْ الْأَعْمَشِ بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَهُ وَفِي حَدِيثِهِمَا لَمَّا مَرِضَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَضَهُ الَّذِي تُوُفِّيَ فِيهِ وَفِي حَدِيثِ ابْنِ مُسْهِرٍ فَأُتِيَ بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّی أُجْلِسَ إِلَی جَنْبِهِ وَکَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي بِالنَّاسِ وَأَبُو بَکْرٍ يُسْمِعُهُمْ التَّکْبِيرَ وَفِي حَدِيثِ عِيسَی فَجَلَسَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي وَأَبُو بَکْرٍ إِلَی جَنْبِهِ وَأَبُو بَکْرٍ يُسْمِعُ النَّاسَ
منجاب بن حارث، ابن مسہر، اسحاق بن ابراہیم، عیسیٰ بن یونس، اعمش، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بیمار ہوئے اس مرض میں کہ جس میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا انتقال ہوا ابن مسہر کی حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو لایا گیا یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پہلو میں بٹھا دیا گیا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم لوگوں کو نماز پڑھا رہے تھے اور ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ ان کو تکبیر سنا رہے تھے۔
A'mash reported: When the Messenger of Allah (may peace be upon him) suffered from illness of which he died, and in the hadith transmitted by Ibn Mus-hir, the words are: The Messenger of Allah (may peace be upon him) was brought till he was seated by his (Abu Bakr's) side and the Apostle (may peace be upon him) led the people in prayer and Abu Bakr was making takbir audible to them, and in the hadith transmitted by 'Isa the (words are): "The Messenger of Allah (may peace be upon him) sat and led the people in prayer and Abu Bakr was by his side and he was making (takbir) audible to the people."