صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ نماز قصر کا بیان ۔ حدیث 1175

اس شخص کا بیان جس نے سجدہ سہو میں تشہد نہیں پڑھا اور سلام پھیر لیا، انس اور حسن نے سلام پھیر لیا اور تشہد نہیں پڑھا اور بیان کیا کہ قتادہ تشہد نہیں پڑھتے تھے ۔

راوی: عبداللہ بن یوسف , مالک بن انس , ایوب بن ابی تمیمہ سختیانی , محمد بن سیرین , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ عَنْ أَيُّوبَ بْنِ أَبِي تَمِيمَةَ السَّخْتِيَانِيِّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ انْصَرَفَ مِنْ اثْنَتَيْنِ فَقَالَ لَهُ ذُو الْيَدَيْنِ أَقَصُرَتْ الصَّلَاةُ أَمْ نَسِيتَ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَصَدَقَ ذُو الْيَدَيْنِ فَقَالَ النَّاسُ نَعَمْ فَقَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَصَلَّی اثْنَتَيْنِ أُخْرَيَيْنِ ثُمَّ سَلَّمَ ثُمَّ کَبَّرَ فَسَجَدَ مِثْلَ سُجُودِهِ أَوْ أَطْوَلَ ثُمَّ رَفَعَ

عبداللہ بن یوسف، مالک بن انس، ایوب بن ابی تمیمہ سختیانی، محمد بن سیرین، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دو رکعت سے فارغ ہوئے تو ذوالیدین نے آپ سے عرض کیا کیا نماز میں کمی ہوگئی ہے یا آپ بھول گئے ہیں؟ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیا ذوالیدین ٹھیک کہتے ہیں؟ لوگوں نے کہا کہ ہاں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہوئے اور دو رکعت اور پڑھی، پھر سلام پھیرا پھر تکبیر کہی اور پہلے سجدے کی طرح یا اس سے بھی طویل سجدہ کیا پھر سر اٹھایا۔

Narrated Abu Huraira.
Once Allah's Apostle offered two Rakat and finished his prayer. So Dhul-Yadain asked him, "Has the prayer been reduced or have you forgotten?" Allah's Apostle said, "Has DhulYadain spoken the truth?" The people replied in the affirmative. Then Allah's Apostle stood up and offered the remaining two Rakat and performed Taslim, and then said Takbir and performed two prostrations like his usual prostrations, or a bit longer, and then got up.
________________________________________

یہ حدیث شیئر کریں