میت کے پاس جب وہ کفن میں رکھ دیا گیا ہو موت کے بعد جانے کا حکم ۔
راوی: یحیی بن بکیر , لیث , عقیل , ابن شہاب , خارجہ بن زید بن ثابت
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ بُکَيْرٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ عُقَيْلٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِي خَارِجَةُ بْنُ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ أَنَّ أُمَّ الْعَلَائِ امْرَأَةً مِنْ الْأَنْصَارِ بَايَعَتْ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَخْبَرَتْهُ أَنَّهُ اقْتُسِمَ الْمُهَاجِرُونَ قُرْعَةً فَطَارَ لَنَا عُثْمَانُ بْنُ مَظْعُونٍ فَأَنْزَلْنَاهُ فِي أَبْيَاتِنَا فَوَجِعَ وَجَعَهُ الَّذِي تُوُفِّيَ فِيهِ فَلَمَّا تُوُفِّيَ وَغُسِّلَ وَکُفِّنَ فِي أَثْوَابِهِ دَخَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ رَحْمَةُ اللَّهِ عَلَيْکَ أَبَا السَّائِبِ فَشَهَادَتِي عَلَيْکَ لَقَدْ أَکْرَمَکَ اللَّهُ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَا يُدْرِيکِ أَنَّ اللَّهَ قَدْ أَکْرَمَهُ فَقُلْتُ بِأَبِي أَنْتَ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَمَنْ يُکْرِمُهُ اللَّهُ فَقَالَ أَمَّا هُوَ فَقَدْ جَائَهُ الْيَقِينُ وَاللَّهِ إِنِّي لَأَرْجُو لَهُ الْخَيْرَ وَاللَّهِ مَا أَدْرِي وَأَنَا رَسُولُ اللَّهِ مَا يُفْعَلُ بِي قَالَتْ فَوَاللَّهِ لَا أُزَکِّي أَحَدًا بَعْدَهُ أَبَدًا
یحیی بن بکیر، لیث، عقیل، ابن شہاب، خارجہ بن زید بن ثابت روایت کرتے ہیں کہ انصار کی ایک عورت ام علاء نے بیان کیا جنہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت کی تھی کہ مہاجرین نے انصار کی تقسیم کا قرعہ ڈالا ہمارے حصہ میں عثمان بن مظعون آئے، ہم نے ان کو اپنے گھر میں اتارا اور ان کو بیماری لاحق ہوگئی جس میں وفات پائی اور نہلا کر کفن پہنائے گئے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے، میں نے کہا اے ابوالسائب تم پر اللہ کی رحمت ہو تمہارے متعلق میری شہادت ہے کہ اللہ نے تمہیں معزز بنایا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تمہیں کس چیز نے بتایا؟ میں نے کہا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرے ماں باپ آپ پر فدا ہوں، پھر کون ہے جس کو اللہ تعالیٰ معزز بنائے گا، آپ نے فرمایا ان پر موت آئی ہے واللہ میں اس کے لئے خیر کا امیدوار ہوں واللہ میں یقین کے ساتھ نہیں جانتا ہوں حالانکہ میں اللہ کا رسول ہوں کہ میرے ساتھ کیا کیا جائے گا، ام علاء نے کہا کہ واللہ میں نے اس کے بعد کسی کے متعلق کبھی بھی پاک ہونے کی شہادت نہیں دی۔
Narrated Kharija bin Zaid bin Thabit:
Um Al-'Ala', an Ansari woman who gave the pledge of allegiance to the Prophet said to me, "The emigrants were distributed amongst us by drawing lots and we got in our share 'Uthman bin Maz'un. We made him stay with us in our house. Then he suffered from a disease which proved fatal when he died and was given a bath and was shrouded in his clothes, Allah's Apostle came I said, 'May Allah be merciful to you, O Abu As-Sa'ib! I testify that Allah has honored you'. The Prophet said, 'How do you know that Allah has honored him?' I replied, 'O Allah's Apostle! Let my father be sacrificed for you! On whom else shall Allah bestow His honor?' The Prophet said, 'No doubt, death came to him. By Allah, I too wish him good, but by Allah, I do not know what Allah will do with me though I am Al lah's Apostle. ' By Allah, I never attested the piety of anyone after that."
________________________________________