صحیح مسلم ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 974

صفون کو سیدھا کرنے اور پہلی صف کی فضیلت اور پہلی صف پر سبقت کرنے اور فضیلت والوں کو مقدم اور ان کا امام کے قریب ہونے کا بیان میں

راوی: یحیی بن یحیی , ابوخیثمہ , سماک بن حرب , نعمان بن بشیر

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا أَبُو خَيْثَمَةَ عَنْ سِمَاکِ بْنِ حَرْبٍ قَالَ سَمِعْتُ النُّعْمَانَ بْنَ بَشِيرٍ يَقُولُا کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُسَوِّي صُفُوفَنَا حَتَّی کَأَنَّمَا يُسَوِّي بِهَا الْقِدَاحَ حَتَّی رَأَی أَنَّا قَدْ عَقَلْنَا عَنْهُ ثُمَّ خَرَجَ يَوْمًا فَقَامَ حَتَّی کَادَ يُکَبِّرُ فَرَأَی رَجُلًا بَادِيًا صَدْرُهُ مِنْ الصَّفِّ فَقَالَ عِبَادَ اللَّهِ لَتُسَوُّنَّ صُفُوفَکُمْ أَوْ لَيُخَالِفَنَّ اللَّهُ بَيْنَ وُجُوهِکُمْ

یحیی بن یحیی، ابوخیثمہ، سماک بن حرب، نعمان بن بشیر سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہماری صفوں کو اس طرح سیدھا کرتے تھے جیسا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ان کے ساتھ تیروں کو سیدھا کر رہے ہیں یہاں تک کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دیکھا کہ ہم نے آپ سے اس بات کو سمجھ لیا ہے پھر ایک دن آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز پڑھانے کے لئے کھڑے ہوئے یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تکیبر کہنے والے تھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک دیہاتی آدمی کے سینہ کو صف سے نکلا ہوا دیکھا تو فرمایا اے اللہ کے بندو اپنی صفوں کو سیدھا رکھا کرو ورنہ اللہ تعالیٰ تمہارے چہروں کے درمیان پھوٹ ڈال دے گا۔

Nu'man b. Bashir reported: The Messenger of Allah (may peace-be upon him) used to straighten our rows as if he were straightening an arrow with their help until be saw that we had learnt it from him. One day he came out, stood up (for prayer) and was about to say: Allah is the Greatest, when he saw a man, whose chest was bulging out from the row, so he said: Servants of Allah, you should straighten your rows or Allah would create dissension amongst you.

یہ حدیث شیئر کریں