صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ جنازوں کا بیان ۔ حدیث 1235

میت پر نوحہ کرنے کی کراہت کا بیان اور عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا ان عورتوں کو رونے دو ۔ ابوسلیمان پر جب تک کہ نقع یالقلقہ نہ ہو، نفع سے مراد مٹی اور تقلقہ سے مراد آواز ہے ۔

راوی: عبدان , عبدان کے والد , شعبہ , قتادہ , سعید بن مسیب , ابن عمر اپنے والد عمر

حَدَّثَنَا عَبْدَانُ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبِي عَنْ شُعْبَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ أَبِيهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْمَيِّتُ يُعَذَّبُ فِي قَبْرِهِ بِمَا نِيحَ عَلَيْهِ تَابَعَهُ عَبْدُ الْأَعْلَی حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا سَعِيدٌ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ وَقَالَ آدَمُ عَنْ شُعْبَةَ الْمَيِّتُ يُعَذَّبُ بِبُکَائِ الْحَيِّ عَلَيْهِ

عبدان، عبدان کے والد، شعبہ، قتادہ، سعید بن مسیب، ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اپنے والد عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اور وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں آپ نے فرمایا میت پر اس کی قبر میں عذاب ہوتا ہے اس سبب سے کہ اس پر نوحہ کیا جاتا ہے عبدالاعلی نے اس کے متابع حدیث روایت کی، ہم سے یزید بن زریع نے انہوں نے سعید سے، سعید نے قتادہ سے روایت کیا ہے اور آدم نے شعبہ سے روایت کیا ہے کہ میت پر زندوں کے رونے سے عذاب ہوتا ہے۔

Narrated Ibn 'Umar from his father:
The Prophet said, "The deceased is tortured in his grave for the wailing done over him."
________________________________________

یہ حدیث شیئر کریں