صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ جنازوں کا بیان ۔ حدیث 1246

نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمانا کہ ہم تمہاری جدائی کے باعث غمزدہ ہیں اور عمر رضی اللہ عنہ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا ہے کہ آنکھیں رو رہی ہیں اور قلب غمگین ہے ۔

راوی: حسن بن عبدالعزیز , یحیی بن حسان , قریش بن حیان , ثابت , انس بن مالک

حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ حَسَّانَ حَدَّثَنَا قُرَيْشٌ هُوَ ابْنُ حَيَّانَ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ دَخَلْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی أَبِي سَيْفٍ الْقَيْنِ وَکَانَ ظِئْرًا لِإِبْرَاهِيمَ عَلَيْهِ السَّلَام فَأَخَذَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِبْرَاهِيمَ فَقَبَّلَهُ وَشَمَّهُ ثُمَّ دَخَلْنَا عَلَيْهِ بَعْدَ ذَلِکَ وَإِبْرَاهِيمُ يَجُودُ بِنَفْسِهِ فَجَعَلَتْ عَيْنَا رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَذْرِفَانِ فَقَالَ لَهُ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ وَأَنْتَ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَقَالَ يَا ابْنَ عَوْفٍ إِنَّهَا رَحْمَةٌ ثُمَّ أَتْبَعَهَا بِأُخْرَی فَقَالَ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ الْعَيْنَ تَدْمَعُ وَالْقَلْبَ يَحْزَنُ وَلَا نَقُولُ إِلَّا مَا يَرْضَی رَبُّنَا وَإِنَّا بِفِرَاقِکَ يَا إِبْرَاهِيمُ لَمَحْزُونُونَ رَوَاهُ مُوسَی عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ المُغِيرَةِ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

حسن بن عبدالعزیز، یحیی بن حسان، قریش بن حیان، ثابت، انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ ہم لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ابوسیف لوہار کے پاس پہنچے۔ یہ ابراہیم کے دودھ پلائی کے شوہر تھے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ابراہیم کو پکڑا ان کے منہ پر اپنا منہ رکھ کر پیار کیا۔ پھر اس کے بعد ہم ابوسیف کے پاس پہنچے اور ابراہیم اپنی جان دے رہے تھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی آنکھوں میں سے آنسو بہنے لگے۔ عبدالرحمن بن عوف نے عرض کیا آپ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رو رہے ہیں آپ نے فرمایا کہ اے ابن عوف یہ تو شفقت رحمت ہے، پھر روئے تو آپ نے فرمایا آنکھیں روتی ہیں اور دل غمگین ہوتا ہے اور ہم نہیں کہتے، مگر وہی بات جس سے ہمارا رب راضی ہے اور ہم اے ابراہیم تمہارے فراق کے باعث غمگین ہیں اس کو موسیٰ نے سلیمان بن مغیرہ سے انہوں نے ثابت سے ثابت نے انس سے اور انس نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا ہے۔

Narrated Anas bin Malik:
We went with Allah's Apostle (p.b.u.h) to the blacksmith Abu Saif, and he was the husband of the wet-nurse of Ibrahim (the son of the Prophet). Allah's Apostle took Ibrahim and kissed him and smelled him and later we entered Abu Saif's house and at that time Ibrahim was in his last breaths, and the eyes of Allah's Apostle (p.b.u.h) started shedding tears. 'Abdur Rahman bin 'Auf said, "O Allah's Apostle, even you are weeping!" He said, "O Ibn 'Auf, this is mercy." Then he wept more and said, "The eyes are shedding tears and the heart is grieved, and we will not say except what pleases our Lord, O Ibrahim ! Indeed we are grieved by your separation."
________________________________________

یہ حدیث شیئر کریں