صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ جنازوں کا بیان ۔ حدیث 1248

نوحہ اور رونے کی ممانعت اور اس سے روکنے کا بیان ۔

راوی: محمد بن عبداللہ بن حوشب , عبدالوہاب , یحیی بن سعید , عمرہ , عائشہ

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حَوْشَبٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ قَالَ أَخْبَرَتْنِي عَمْرَةُ قَالَتْ سَمِعْتُ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا تَقُولُ لَمَّا جَائَ قَتْلُ زَيْدِ بْنِ حَارِثَةَ وَجَعْفَرٍ وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ رَوَاحَةَ جَلَسَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُعْرَفُ فِيهِ الْحُزْنُ وَأَنَا أَطَّلِعُ مِنْ شَقِّ الْبَابِ فَأَتَاهُ رَجُلٌ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ نِسَائَ جَعْفَرٍ وَذَکَرَ بُکَائَهُنَّ فَأَمَرَهُ بِأَنْ يَنْهَاهُنَّ فَذَهَبَ الرَّجُلُ ثُمَّ أَتَی فَقَالَ قَدْ نَهَيْتُهُنَّ وَذَکَرَ أَنَّهُنَّ لَمْ يُطِعْنَهُ فَأَمَرَهُ الثَّانِيَةَ أَنْ يَنْهَاهُنَّ فَذَهَبَ ثُمَّ أَتَی فَقَالَ وَاللَّهِ لَقَدْ غَلَبْنَنِي أَوْ غَلَبْنَنَا الشَّکُّ مِنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حَوْشَبٍ فَزَعَمَتْ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فَاحْثُ فِي أَفْوَاهِهِنَّ التُّرَابَ فَقُلْتُ أَرْغَمَ اللَّهُ أَنْفَکَ فَوَاللَّهِ مَا أَنْتَ بِفَاعِلٍ وَمَا تَرَکْتَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ الْعَنَائِ

محمد بن عبداللہ بن حوشب، عبدالوہاب، یحیی بن سعید، عمرہ، عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں کہ جب زید بن حارثہ جعفر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور عبداللہ بن رواحہ کی شہادت کی خبر پہنچی تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم بیٹھے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرے پر غم کا اثر ظاہر ہو رہا تھا اور میں دروازہ کے سوراخ سے دیکھ رہی تھی، ایک شخص آیا اور عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جعفر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی عورتیں رو رہی ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو حکم دیا کہ ان عورتوں کو جا کر منع کرے تو وہ آدمی گیا اور پھر واپس آیا اور کہا کہ میں نے ان عورتوں کو منع کیا اور بیان کیا کہ عورتوں نے کہا نہیں مانا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دوسری بار پھر انہیں منع کرنے کا حکم دیا پھر وہ گیا اور پھر آیا اور کہا کہ واللہ عورتیں مجھ پر غالب ہو گئیں، یا یہ کہا کہ ہم لوگوں پر غالب آگئیں (محمد بن حوشب کو شک ہوا) عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ان کے منہ میں مٹی ڈال دو، میں (عائشہ رضی اللہ تعالٰی) نے کہا کہ اللہ تیری ناک خاک آلود کرے واللہ تو نہیں کرنے والا ہے (اس کا جواب آپ نے حکم دیا ہے) اور تو نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے کوئی مشقت نہیں چھوڑی۔

Narrated Aisha:
When the news of the martyrdom of Zaid bin Haritha, Ja'far and 'Abdullah bin Rawaha came, the Prophet sat down looking sad, and I was looking through the chink of the door. A man came and said, "O Allah's Apostle! The women of Ja'far," and then he mentioned their crying . The Prophet (p.b.u.h) ordered h im to stop them from crying. The man went and came back and said, "I tried to stop them but they disobeyed." The Prophet (p.b.u.h) ordered him for the second time to forbid them. He went again and came back and said, "They did not listen to me, (or "us": the sub-narrator Muhammad bin Haushab is in doubt as to which is right). " ('Aisha added: The Prophet said, "Put dust in their mouths." I said (to that man), "May Allah stick your nose in the dust (i.e. humiliate you)." By Allah, you could not (stop the women from crying) to fulfill the order, besides you did not relieve Allah's Apostle from fatigue."
________________________________________

یہ حدیث شیئر کریں