صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ جنازوں کا بیان ۔ حدیث 1289

کیا میت کو کسی عذر کی بناء پر قبر یا لحد سے نکالا جاسکتا ہے ؟

راوی: علی بن عبداللہ , سفیان , عمرو , جابر بن عبد اللہ

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ عَمْرٌو سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ أَتَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ أُبَيٍّ بَعْدَ مَا أُدْخِلَ حُفْرَتَهُ فَأَمَرَ بِهِ فَأُخْرِجَ فَوَضَعَهُ عَلَی رُکْبَتَيْهِ وَنَفَثَ عَلَيْهِ مِنْ رِيقِهِ وَأَلْبَسَهُ قَمِيصَهُ فَاللَّهُ أَعْلَمُ وَکَانَ کَسَا عَبَّاسًا قَمِيصًا قَالَ سُفْيَانُ وَقَالَ أَبُو هَارُونَ يَحْيَی وَکَانَ عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَمِيصَانِ فَقَالَ لَهُ ابْنُ عَبْدِ اللَّهِ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَلْبِسْ أَبِي قَمِيصَکَ الَّذِي يَلِي جِلْدَکَ قَالَ سُفْيَانُ فَيُرَوْنَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَلْبَسَ عَبْدَ اللَّهِ قَمِيصَهُ مُکَافَأَةً لِمَا صَنَعَ

علی بن عبداللہ، سفیان، عمرو، جابر بن عبداللہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عبداللہ بن ابی کی قبر کے پاس پہنچے وہ قبر میں دفن کیا جا چکا تھا، آپ نے اس کو نکالنے کا حکم دیا چنانچہ وہ نکالا گیا۔ آپ نے اس کو اپنے دونوں گھٹنوں پر رکھا اور اپنا لعاب دہن اس کے منہ میں ڈال دیا اور اپنی قمیص اس کو پہنادی۔ اللہ زیادہ جانتا ہے اور اس نے ابن عباس کو قمیص پہنائی تھی، سفیان کا بیان ہے ابوہریرہ نے کہا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی دو قمیصیں تھیں تو آپ سے عبداللہ کے بیٹے نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرے باپ کو اپنی قمیص عنایت کر دیجئے جو آپ کے جسم کے ساتھ متصل ہے، سفیان نے کہا کہ لوگوں کا خیال ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے عبداللہ کو اپنی قمیص اس صلہ میں پہنائی جو اس نے (حضرت عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ) کے ساتھ کیا تھا۔

Narrated Jabir bin 'Abdullah:
Allah's Apostle came to Abdullah bin Ubai (a hypocrite) after his death and he has been laid in his pit (grave). He ordered (that he be taken out of the grave) and he was taken out. Then he placed him on his knees and threw some of his saliva on him and clothed him in his (the Prophet's) own shirt. Allah knows better (why he did so). 'Abdullah bin Ubai had given his shirt to Al-Abbas to wear. Abu Harun said, "Allah's Apostle at that time had two shirts and the son of 'Abdullah bin Ubai said to him, 'O Allah's Apostle! Clothe my father in your shirt which has been in contact with your skin.' ' Sufyan added, "Thus people think that the Prophet clothed 'Abdullah bin Tubal in his shirt in lieu of what he (Abdullah) had done (for Al Abbas, the Prophet's uncle.)"
________________________________________

یہ حدیث شیئر کریں