مشکوۃ شریف ۔ جلد دوم ۔ جنازوں کا بیان ۔ حدیث 46

اہل ایمان دنیا میں ہمیشہ مصیبت میں مبتلا رہتے ہیں جس کی وجہ سے وہ آخرت کی دائمی راحت پالیتے ہیں

راوی:

وعن أبي هريرة رضي الله عنه قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " لا يزال البلاء بالمؤمن أو المؤمنة في نفسه وماله وولده حتى يلقى الله تعالى وما عليه من خطيئة " . رواه الترمذي وروى مالك نحوه وقال الترمذي : هذا حديث حسن صحيح

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ راوی ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا " مؤمن مرد یا مؤمن عورت کی جان، اس کے مال اور اس کی اولاد کو ہمیشہ مصیبت و بلاء پہنچتی رہتی ہے یہاں تک کہ (جب) وہ (مرنے کے بعد ) اللہ تعالیٰ سے ملاقات کرتا ہے تو اس پر (یعنی اس کے نامہ اعمال میں) کوئی گناہ نہیں ہوتا (کیونکہ مصیبت و بلاء کی وجہ سے اس کے تمام گناہ بخش دئیے جاتے ہیں) امام ترمذی رحمہ اللہ نے اس روایت کو نقل کیا اور امام مالک نے رحمہ اللہ نے بھی اسی طرح کی روایت نقل کی ہے۔ نیز امام ترمذی فرماتے ہیں کہ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں