صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ زکوۃ کا بیان ۔ حدیث 1347

جس مال کی زکوۃ دی جاتی ہے تو وہ کنز نہیں ہے اس لئے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا پانچ اوقیہ سے کم میں زکوۃ نہیں

راوی: عیاش , عبدالاعلی , جویری , ابوالعلاء , احنف بن قیس , ح , اسحاق بن منصور , عبدالصمد , عبدالحارث , جویری , ابوالعلاء بن شخیر , احنف بن قیس

حَدَّثَنَا عَيَّاشٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَی حَدَّثَنَا الْجُرَيْرِيُّ عَنْ أَبِي الْعَلَائِ عَنْ الْأَحْنَفِ بْنِ قَيْسٍ قَالَ جَلَسْتُ ح و حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي حَدَّثَنَا الْجُرَيْرِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَلَائِ بْنُ الشِّخِّيرِ أَنَّ الْأَحْنَفَ بْنَ قَيْسٍ حَدَّثَهُمْ قَالَ جَلَسْتُ إِلَی مَلَإٍ مِنْ قُرَيْشٍ فَجَائَ رَجُلٌ خَشِنُ الشَّعَرِ وَالثِّيَابِ وَالْهَيْئَةِ حَتَّی قَامَ عَلَيْهِمْ فَسَلَّمَ ثُمَّ قَالَ بَشِّرْ الْکَانِزِينَ بِرَضْفٍ يُحْمَی عَلَيْهِ فِي نَارِ جَهَنَّمَ ثُمَّ يُوضَعُ عَلَی حَلَمَةِ ثَدْيِ أَحَدِهِمْ حَتَّی يَخْرُجَ مِنْ نُغْضِ کَتِفِهِ وَيُوضَعُ عَلَی نُغْضِ کَتِفِهِ حَتَّی يَخْرُجَ مِنْ حَلَمَةِ ثَدْيِهِ يَتَزَلْزَلُ ثُمَّ وَلَّی فَجَلَسَ إِلَی سَارِيَةٍ وَتَبِعْتُهُ وَجَلَسْتُ إِلَيْهِ وَأَنَا لَا أَدْرِي مَنْ هُوَ فَقُلْتُ لَهُ لَا أُرَی الْقَوْمَ إِلَّا قَدْ کَرِهُوا الَّذِي قُلْتَ قَالَ إِنَّهُمْ لَا يَعْقِلُونَ شَيْئًا قَالَ لِي خَلِيلِي قَالَ قُلْتُ مَنْ خَلِيلُکَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا أَبَا ذَرٍّ أَتُبْصِرُ أُحُدًا قَالَ فَنَظَرْتُ إِلَی الشَّمْسِ مَا بَقِيَ مِنْ النَّهَارِ وَأَنَا أُرَی أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُرْسِلُنِي فِي حَاجَةٍ لَهُ قُلْتُ نَعَمْ قَالَ مَا أُحِبُّ أَنَّ لِي مِثْلَ أُحُدٍ ذَهَبًا أُنْفِقُهُ کُلَّهُ إِلَّا ثَلَاثَةَ دَنَانِيرَ وَإِنَّ هَؤُلَائِ لَا يَعْقِلُونَ إِنَّمَا يَجْمَعُونَ الدُّنْيَا لَا وَاللَّهِ لَا أَسْأَلُهُمْ دُنْيَا وَلَا أَسْتَفْتِيهِمْ عَنْ دِينٍ حَتَّی أَلْقَی اللَّهَ

عیاش، عبدالاعلی، جریری، ابوالعلاء، احنف بن قیس، ح ، اسحاق بن منصور، عبدالصمد، عبدالحارث، جویری، ابوالعلاء بن شخیر، احنف بن قیس نے بیان کیا کہ میں قریش کی ایک جماعت میں بیٹھا ہوا تھا تو ایک شخص آیا جس کے بال اور کپڑے سخت تھے اور شکل سے پراگندی ظاہر ہوتی تھی یہاں تک کہ لوگوں کے پاس کھڑا ہو کر اس نے سلام کیا اور کہا کہ مال جمع کرنے والوں کو خوشخبری دے دو کہ ایک پتھر جہنم کی آگ میں گرم کیا جائے گا پھر وہ ان کی چھاتی پر رکھا جائے گا جو ان کے مونڈھے کی ہڈی کے پاس سے (آر پار ہو کر) نکل جائے گا، اور وہ پتھر ہلتا رہے گا پھر وہ مڑا اور ایک ستون کے پاس جا بیٹھا میں بھی اس کے پیچھے گیا اور اس کے پاس بیٹھ گیا اور میں نہیں جانتا تھا کہ وہ کون ہے، میں نے اس سے کہا کہ میں لوگوں کو دیکھتا ہوں کہ وہ اس بات سے ناراض ہوئے جو تم نے کہی، اس نے کہا وہ کچھ بھی نہیں سمجھتے، حالانکہ میرے خلیل (دوست) نے کہا ہے، میں نے پوچھا آپ کے خلیل کون ہیں ؟ کہا نبی صلی اللہ علیہ وسلم آپ نے فرمایا اے ابوذر کیا تم احد پہاڑ کو دیکھتے ہو ؟ میں نے آفتاب کو دیکھا کہ دن کا کون سا حصہ باقی رہ گیا ہے اور میں گمان کرنے لگا کہ شاید رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مجھے کسی ضرورت کے لئےبھیجیں گے، میں نے کہا ہاں ! آپ نے فرمایا کہ مجھے پسند نہیں کہ میرے پاس احد پہاڑ کے برابر سونا ہو اور تین اشرفیوں کے سوا میں کل خرچ (خیرات) نہ کروں اور یہ لوگ کچھ بھی نہیں سمجھتے یہ لوگ دنیا جمع کرتے ہیں اور ان سے دنیا کی کوئی چیز نہیں مانگوں گا اور نہ دین کے متعلق کوئی بات ان سے پوچھوں گا یہاں تک کہ اللہ سے مل جاؤں

Narrated Al-Ahnaf bin Qais:
While I was sitting with some people from Quraish, a man with very rough hair, clothes, and appearance came and stood in front of us, greeted us and said, "Inform those who hoard wealth, that a stone will be heated in the Hell-fire and will be put on the nipples of their breasts till it comes out from the bones of their shoulders and then put on the bones of their shoulders till it comes through the nipples of their breasts the stone will be moving and hitting." After saying that, the person retreated and sat by the side of the pillar, I followed him and sat beside him, and I did not know who he was. I said to him, "I think the people disliked what you had said." He said, "These people do not understand anything, although my friend told me." I asked, "Who is your friend?" He said, "The Prophet said (to me), 'O Abu Dhar! Do you see the mountain of Uhud?' And on that I (Abu Dhar) started looking towards the sun to judge how much remained of the day as I thought that Allah's Apostle wanted to send me to do something for him and I said, 'Yes!' He said, 'I do not love to have gold equal to the mountain of Uhud unless I spend it all (in Allah's cause) except three Dinars (pounds). These people do not understand and collect worldly wealth. No, by Allah, Neither I ask them for worldly benefits nor am I in need of their religious advice till I meet Allah, The Honorable, The Majestic." '
________________________________________

یہ حدیث شیئر کریں