متفرق مال کو یکجا نہ کیا جائے اور نہ یکجا مال کو متفرق کیا جائے اور بہ سند سالم، ابن عمر رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کے مثل منقول ہے ۔
راوی: محمد بن عبداللہ انصاری , عبداللہ انصاری ثمامہ
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْأَنْصَارِيُّ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي قَالَ حَدَّثَنِي ثُمَامَةُ أَنَّ أَنَسًا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ حَدَّثَهُ أَنَّ أَبَا بَکْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ کَتَبَ لَهُ الَّتِي فَرَضَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَا يُجْمَعُ بَيْنَ مُتَفَرِّقٍ وَلَا يُفَرَّقُ بَيْنَ مُجْتَمِعٍ خَشْيَةَ الصَّدَقَةِ
محمد بن عبداللہ انصاری، عبداللہ انصاری ثمامہ سے روایت کرتے ہیں حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ثمامہ سے بیان کیا کہ حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ان کو وہ چیز لکھ بھیجی جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مقرر کی تھی منجملہ ان کے ایک یہ بھی تھی کہ زکوۃ کے ڈر سے نہ تو متفرق مال کو یکجا کیا جائے اور نہ یکجا مال کو متفرق کیا جائے۔
Narrated Anas:
Abu Bakr wrote to me what was made compulsory by Allah's Apostle and that was (regarding the payments of Zakat): Neither the property of different people may be taken together nor the joint property may be split for fear of (paying more, or receiving less) Zakat. (1)
________________________________________