صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ زکوۃ کا بیان ۔ حدیث 1404

رشتہ داروں کو زکوٰہ دینے کا حکم اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اس کے لئے دو اجر ہیں ایک قرابت کا اور دوسرا صدقہ کا (ثواب ملے گا) ۔

راوی: عبداللہ بن یوسف , مالک , اسحق بن عبداللہ بن ابی طلحہ

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ کَانَ أَبُو طَلْحَةَ أَکْثَرَ الْأَنْصَارِ بِالْمَدِينَةِ مَالًا مِنْ نَخْلٍ وَکَانَ أَحَبُّ أَمْوَالِهِ إِلَيْهِ بَيْرُحَائَ وَکَانَتْ مُسْتَقْبِلَةَ الْمَسْجِدِ وَکَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدْخُلُهَا وَيَشْرَبُ مِنْ مَائٍ فِيهَا طَيِّبٍ قَالَ أَنَسٌ فَلَمَّا أُنْزِلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ لَنْ تَنَالُوا الْبِرَّ حَتَّی تُنْفِقُوا مِمَّا تُحِبُّونَ قَامَ أَبُو طَلْحَةَ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ اللَّهَ تَبَارَکَ وَتَعَالَی يَقُولُ لَنْ تَنَالُوا الْبِرَّ حَتَّی تُنْفِقُوا مِمَّا تُحِبُّونَ وَإِنَّ أَحَبَّ أَمْوَالِي إِلَيَّ بَيْرُحَائَ وَإِنَّهَا صَدَقَةٌ لِلَّهِ أَرْجُو بِرَّهَا وَذُخْرَهَا عِنْدَ اللَّهِ فَضَعْهَا يَا رَسُولَ اللَّهِ حَيْثُ أَرَاکَ اللَّهُ قَالَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَخٍ ذَلِکَ مَالٌ رَابِحٌ ذَلِکَ مَالٌ رَابِحٌ وَقَدْ سَمِعْتُ مَا قُلْتَ وَإِنِّي أَرَی أَنْ تَجْعَلَهَا فِي الْأَقْرَبِينَ فَقَالَ أَبُو طَلْحَةَ أَفْعَلُ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَقَسَمَهَا أَبُو طَلْحَةَ فِي أَقَارِبِهِ وَبَنِي عَمِّهِ تَابَعَهُ رَوْحٌ وَقَالَ يَحْيَی بْنُ يَحْيَی وَإِسْمَاعِيلُ عَنْ مَالِکٍ رَايِحٌ باليائ

عبداللہ بن یوسف، مالک، اسحاق بن عبداللہ بن ابی طلحہ روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو بیان کرتے ہوئے سنا کہ ابوطلحہ انصار مدینہ میں سب سے زیادہ مالدار تھے، ان کے پاس کھجور کے باغ تھے اپنے تمام مالوں میں ان کو بیرحاء بہت زیادہ محبوب تھا، اس کا رخ مسجد نبوی کی طرف تھا۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم وہاں جاتے اور وہاں کا پاکیزہ پانی پیا کرتے تھے۔ انس نے بیان کیا کہ جب یہ آیت اتری کہ تم نیکی نہیں پاسکتے جب تک کہ تم اپنی پیاری چیز اللہ کے راستے میں خرچ نہ کرو، ابوطلحہ رسول اللہ کے پاس پہنچے اور عرض کیا یارسول اللہ اللہ تعالی نے فرمایا کہ تم نیکی نہیں پاسکتے جب تک کہ تم اپنی محبوب چیز اللہ کی راہ میں خرچ نہ کردو اور میرے تمام مالوں میں بیرحاء مجھے سب سے زیادہ عزیز ہے اور وہ اللہ کی راہ میں صدقہ ہے، میں اس کے ثواب اور ذخیرہ کی امید رکھتا ہوں، اس لئے آپ اسے رکھ لیں۔ اور جہاں مناسب ہو، صرف کیجیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا شاباش، یہ تو مفید مال ہے، یہ تو آمدنی کا مال ہے اور جو تو نے کہا، میں نے سن لیا۔ میں مناسب سمجھتا ہوں کہ تم اسے رشتہ داروں میں تقسیم کردو، ابوطلحہ نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایسا ہی کروں گا۔چنانچہ ابوطلحہ نے اسے اپنے رشتہ داروں اور چچا زاد بھائیوں میں تقسیم کردیا۔ روح نے اس کے متابع حدیث روایت کی اور یحیی بن یحیی اور اسماعیل نے مالک سے رابح کے بجائے رایح کا لفظ بیان کیا ہے۔

Narrated Ishaq bin 'Abdullah bin Al Talha:
I heard Anas bin Malik saying, "Abu Talha had more property of date-palm trees gardens than any other amongst the Ansar in Medina and the most beloved of them to him was Bairuha garden, and it was in front of the Mosque of the Prophet . Allah's Apostle used to go there and used to drink its nice water." Anas added, "When these verses were revealed:–'By no means shall you Attain righteousness unless You spend (in charity) of that Which you love. ' (3.92) Abu Talha said to Allah's Apostle 'O Allah's Apostle! Allah, the Blessed, the Superior says: By no means shall you attain righteousness, unless you spend (in charity) of that which you love. And no doubt, Bairuha' garden is the most beloved of all my property to me. So I want to give it in charity in Allah's Cause. I expect its reward from Allah. O Allah's Apostle! Spend it where Allah makes you think it feasible.' On that Allah's Apostle said, 'Bravo! It is useful property. I have heard what you have said (O Abu Talha), and I think it would be proper if you gave it to your Kith and kin.' Abu Talha said, I will do so, O Allah's Apostle.' Then Abu Talha distributed that garden amongst his relatives and his cousins."
________________________________________

یہ حدیث شیئر کریں