اللہ تعالیٰ کا قول کہ لوگوں سے چمٹ کر نہیں مانگتے اور اس کا بیان کہ کتنے مال سے آدمی مالدار ہوتا ہے اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمانا کہ اس قدر مال نہ ملے جو اس کو بے پرواہ بنادے اور اللہ تعالیٰ کا قول کہ ان فقراء کے لئے جو اللہ کے راستہ میں گھیرلیے گئے ہیں اور زمین میں چل نہیں سکتے ان کے سوال نہ کرنے کے سبب سے نادان لوگ غنی سمجھتے ہیں ۔ آخر آیت فان اللہ بہ علیم تک۔
راوی: اسماعیل بن عبداللہ , مالک , ابولزناد , اعرج , ابوہریرہ
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِکٌ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَيْسَ الْمِسْکِينُ الَّذِي يَطُوفُ عَلَی النَّاسِ تَرُدُّهُ اللُّقْمَةُ وَاللُّقْمَتَانِ وَالتَّمْرَةُ وَالتَّمْرَتَانِ وَلَکِنْ الْمِسْکِينُ الَّذِي لَا يَجِدُ غِنًی يُغْنِيهِ وَلَا يُفْطَنُ بِهِ فَيُتَصَدَّقُ عَلَيْهِ وَلَا يَقُومُ فَيَسْأَلُ النَّاسَ
اسماعیل بن عبداللہ ، مالک، ابولزناد، اعرج، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مسکین وہ نہیں جو لوگوں کے پاس گھومتا رہے اور دو لقمہ یا ایک کھجور کی امید میں ادھر ادھر گھومتا پھرے بلکہ مسکین وہ شخص ہے جسے اتنی دولت نہ ملے کہ اسے بے پرواہ بنائے، اور اس کا حال بھی کسی کو معلوم نہ ہو کہ اس کو خیرات دے اور نہ وہ اٹھ کر مانگتا پھرتا ہے۔
Narrated Abu Huraira
Allah's Apostle said, "The poor person is not the one who goes round the people and ask them for a mouthful or two (of meals) or a date or two but the poor is that who has not enough (money) to satisfy his needs and whose condition is not known to others, that others may give him something in charity, and who does not beg of people."
________________________________________