صحیح مسلم ۔ جلد اول ۔ مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان ۔ حدیث 1186

رکوع کی حالت میں ہاتھوں کا گھٹنوں پر رکھنے اور تطبیق کے منسوخ ہونے کے بیان میں

راوی: محمد بن علاء ہمدانی , ابوکریب , ابومعاویہ , اعمش , ابراہیم , اسود اور علقمہ

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَائِ الْهَمْدَانِيُّ أَبُو کُرَيْبٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ الْأَسْوَدِ وَعَلْقَمَةَ قَالَا أَتَيْنَا عَبْدَ اللَّهِ بْنَ مَسْعُودٍ فِي دَارِهِ فَقَالَ أَصَلَّی هَؤُلَائِ خَلْفَکُمْ فَقُلْنَا لَا قَالَ فَقُومُوا فَصَلُّوا فَلَمْ يَأْمُرْنَا بِأَذَانٍ وَلَا إِقَامَةٍ قَالَ وَذَهَبْنَا لِنَقُومَ خَلْفَهُ فَأَخَذَ بِأَيْدِينَا فَجَعَلَ أَحَدَنَا عَنْ يَمِينِهِ وَالْآخَرَ عَنْ شِمَالِهِ قَالَ فَلَمَّا رَکَعَ وَضَعْنَا أَيْدِيَنَا عَلَی رُکَبِنَا قَالَ فَضَرَبَ أَيْدِيَنَا وَطَبَّقَ بَيْنَ کَفَّيْهِ ثُمَّ أَدْخَلَهُمَا بَيْنَ فَخِذَيْهِ قَالَ فَلَمَّا صَلَّی قَالَ إِنَّهُ سَتَکُونُ عَلَيْکُمْ أُمَرَائُ يُؤَخِّرُونَ الصَّلَاةَ عَنْ مِيقَاتِهَا وَيَخْنُقُونَهَا إِلَی شَرَقِ الْمَوْتَی فَإِذَا رَأَيْتُمُوهُمْ قَدْ فَعَلُوا ذَلِکَ فَصَلُّوا الصَّلَاةَ لِمِيقَاتِهَا وَاجْعَلُوا صَلَاتَکُمْ مَعَهُمْ سُبْحَةً وَإِذَا کُنْتُمْ ثَلَاثَةً فَصَلُّوا جَمِيعًا وَإِذَا کُنْتُمْ أَکْثَرَ مِنْ ذَلِکَ فَلْيَؤُمَّکُمْ أَحَدُکُمْ وَإِذَا رَکَعَ أَحَدُکُمْ فَلْيُفْرِشْ ذِرَاعَيْهِ عَلَی فَخِذَيْهِ وَلْيَجْنَأْ وَلْيُطَبِّقْ بَيْنَ کَفَّيْهِ فَلَکَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَی اخْتِلَافِ أَصَابِعِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَرَاهُمْ

محمد بن علاء ہمدانی، ابوکریب، ابومعاویہ، اعمش، ابراہیم، حضرت اسود اور حضرت علقمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ ہم دونوں حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے گھر میں آئے تو انہوں نے فرمایا کیا ان لوگوں نے تمہارے پیچھے نماز پڑھ لی ہے ہم نے کہا کہ نہیں انہوں نے فرمایا کہ اٹھو اور نماز پڑھو پھر ہمیں اذان کا اور اقامت کا حکم نہیں دیا ہم ان کے پیچھے کھڑے ہونے لگے تو ہمارا ہاتھ پکڑ کر ایک کو دائیں طرف کر دیا اور دوسرے کو بائیں طرف کر دیا پھر جب رکوع کیا تو ہم نے اپنے ہاتھ گھٹنوں پر رکھے تو انہوں نے ہمارے ہاتھوں پر مارا اور ہتھیلیوں کو جوڑ کر رکھ دیا جب نماز پڑھائی تو فرمایا کہ تمہارے اوپر ایسے حکام مقرر ہوں گے جو نمازوں کو اس کے وقت سے تاخیر میں پڑھیں گے اور عصر کی نماز کو اتنا تنگ کر دیں گے کہ سورج غروب ہونے کے قریب ہو جائے گا لہذا جب تم ان کو ایسا کرتے ہوئے دیکھو تو تم اپنی نماز وقت پر پڑھ لو اور پھر ان کے ساتھ دوبارہ نفل کے طور پر پڑھ لو اور جب تم تین آدمی ہو تو سب مل کر نماز پڑھ لو اور جب تین سے زیادہ ہو تو ایک آدمی امام بنے اور وہ آگے کھڑا ہو اور جب رکوع کرے تو اپنے ہاتھوں کو رانوں پر رکھے اور جھکے اور دونوں ہتھیلیاں جوڑ کر رانوں میں رکھ لے گویا کہ میں اس وقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی انگلیوں کو دیکھ رہا ہوں۔

Mahmud b. Labid reported: When 'Uthman b. 'Affan intended to build the mosque (of the Prophet) the people did not approve of it. They liked that it should be kept in the same state. Thereupon he said: I heard the Messenger of Allah (may peace be upon him) say: He who built a mosque for Allah, Allah would build a house for him like it in Paradise.

یہ حدیث شیئر کریں