صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ زکوۃ کا بیان ۔ حدیث 1428

جس نے اپنے پھل، درخت، زمین یا کھیتی کو بیچا اور اس میں عشر یا زکوٰۃ واجب تھی، تو اب دوسرے مال سے زکوٰۃ دے یا پھل بیچے جس میں صدقہ واجب نہ تھا، اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمانا کہ پھل اس وقت تک نہ بیچو جب تک کہ ان کا قابل انتفاع ہونا ظاہر نہ ہوجائے، چنانچہ قابل انتفاع ہونے کے بعد آپ نے منع نہیں فرمایا اور نہ کسی کی تخصیص فرمائی کہ زکوٰۃ اس پر واجب ہوئی ہو یا نہ واجب ہوئی ہو ۔

راوی: عبداللہ بن یوسف , لیث , خالد بن یذید , عطاء بن ابی رباح جابر بن عبد اللہ

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنِي اللَّيْثُ حَدَّثَنِي خَالِدُ بْنُ يَزِيدَ عَنْ عَطَائِ بْنِ أَبِي رَبَاحٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا نَهَی النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ بَيْعِ الثِّمَارِ حَتَّی يَبْدُوَ صَلَاحُهَا

عبداللہ بن یوسف، لیث، خالد بن یذید، عطاء بن ابی رباح جابر بن عبداللہ سے روایت کرتے ہیں، انہوں نے بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے پھلوں کے بیچنے سے منع فرمایا: جب تک کہ ان کی پختگی ظاہر نہ ہوجائے۔

Narrated Jabir bin 'Abdullah :
The Prophet had forbidden the sale of fruits till they were ripe (free from blight).
________________________________________

یہ حدیث شیئر کریں